بلال فرقانی
سرینگر //اینٹی کرپشن بیورو نے تین کارروائیوں کے دوران 2جونیئر انجینئر اور محکمہ بجلی کے ایک میٹر ریڈر انسپکٹر کو رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا۔بیوروکو گاؤں گوفبل کنزر کے ایک رہائشی کی طرف سے شکایت موصول ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس کے والد گوفبل کنزر میں واقع ایک مینوفیکچرنگ یونٹ کا مالک ہے، یہ یونٹ وہ اپنے خاندان کی مدد سے 2014سے چلا رہا ہے۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ اس نے ٹنگمرگ میں اسسٹنٹ انجینئرسے بجلی کی کھپت( لوڈ )کو موجودہ 63 KV سے 250کے وی سے اپ گریڈ کرنے کے لیے درخواست دی تھی۔ بیان کے مطابق مسعود احمدجونیئر انجینئر، جی ایچ محمد بٹجونیئر انجینئر اور انسپکٹر عبدالرشید بٹ( میٹر ریڈر )نے لوڈ کو 250کے وی پر منتقل کرنے کے لیے فائل کی پروسیسنگ کے تصفیہ کے لیے رشوت کے طور پر بھاری رقم کا مطالبہ کیا۔بیان کے مطابق مذکورہ افسران نے کام مکمل کرنے کے طور پر2,60,000روپے رشوت کی مانگ کی۔شکایت موصول ہونے پر، کیس ایف آئی آر نمبر/2022 12 بارہمولہ میں درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کر دی گئی۔تحقیقات کے دوران ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی، ٹیم نے ایک کامیاب جال بچھا کر مسعود احمد، جونیئر انجینئر ،جونیئر انجینئر غلام حسن بٹ اور انسپکٹر عبدالرشید بٹ کے پی ڈی سی ایل اسپیشل سب ڈویڑن ٹنگمرگ کے میٹر ریڈر کو 2,60,000 روپے کی رشوت لیتے ہوئے کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ انہیں اے سی بی کی ٹیم نے موقع پر ہی گرفتار کرلیا۔ان کے قبضے سے رشوت کی رقم بھی برآمد کی گئی۔ آزاد گواہوں کی موجودگی جنید احمد میر، اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر اور منظور احمد بخاری، اسسٹنٹ انجینئر KPDCL، اسپیشل سب کا کردار ڈویڑن، ٹنگمرگ کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے۔