عظمی نیوز ڈیسک
نئی دہلی //ٹماٹر کی آسمان چھوتی قیمتوں کو لے کر حکومت بھی حرکت میں آگئی ہے۔ صارفین معاملات کے سکریٹری روہت کمار سنگھ نے کہا ہے کہ یہ قیمتیں عبوری ہے اور موسمی ہیں۔ جلد ہی قیمتیں نیچے آجائیں گی۔ کچھ علاقوں میں بارش سے ٹرانسپورٹ پر بھی اثر پڑا ہے۔ جلد ہی قیمتیں نیچے آجائیں گی۔ کچھ علاقوں میں بارش سے نقل و حمل پر اثر پڑا ہے۔ اس لیے قیمتوں میں تیزی آئی ہے۔دریں اثنا، ٹماٹر کی قیمتوں میں اچانک اتار چڑھاؤ سے نمٹنے کے لیے، صارفین کے امور کی وزارت ٹماٹر گرینڈ چیلنج شروع کرے گا۔ ٹماٹروں کی پیداوار، پروسیسنگ اور اسٹوریج کو بہتر بنانے کے لیے نئے آئیڈیاز کو مدعو کیا جائے گا۔ صارفین کے امور کے سکریٹری نے بتایا کہ چیلنج ابھی سے شروع ہوگا۔ نئے آئیڈیاز کے ساتھ پروٹو ٹائپ بنائیں گے اور پھر آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ہر سال اس وقت ایسا ہوتا ہے۔
دراصل، تماٹر بہت جلد خراب ہونے والی سبزی ہے اور اچانک بارش ہونے سے اس کی ڈھلائی پر اثر پڑتا ہے۔ صارفین معاملات کے محکمے کے پاس دستیاب اعدادوشمار کے مطابق، 27 جون کو ا?ل انڈیا سطح پر ٹماٹر کی اوسط قیمت 46 روپے فی کلو رہی۔ حالانکہ اس کی زیادہ سے زیادہ قیمت 122 روپے فی کلو بھی درج کی گئی ہے۔ ٹماٹر کے ساتھ کچھ سبزیوں کی قیمتیں بھی تیزی سے بڑھی ہے۔ادھر تمل ناڈو میں بھی حکومت نے ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانا شروع کر دیا ہے۔ ٹماٹر یہاں فارم فریش آؤٹ لیٹس (ایف ایف او) پر فروخت کیے جائیں گے۔ ایف ایف او میں ٹماٹر 68 روپے فی کلو فروخت ہوگا۔ ایف ایف او پر ٹماٹر 60 روپے فی کلو فروخت کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تمل ناڈو کے کوآپریٹیو، خوراک اور صارفین کے تحفظ کے محکمے کے وزیر پیریاکروپپن نے بتایا کہ حکومت نے یہ قدم ٹماٹروں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے، غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کو راحت دینے کے لیے اٹھایا ہے۔