عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن اورکشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفود نے کل سول سیکریٹریٹ میںوزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی زیر صدارت پری بجٹ مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔ ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان، طارق احمد مغلو صدر ٹریڈرز فیڈریشن بارہمولہ اور دیگرپر مشتمل وفدنے میٹنگ میں تجاویز کے ایک جامع سیٹ پر توجہ مرکوز کی گئی جس کا مقصد مقامی معیشت کو بحال کرنا اور کشمیری کاروباروں کے لیے پائیدار ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ محمد یاسین خان نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ سے متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور مزید معاشی بدحالی کو روکنے کے لیے فوری حکومتی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔ جن نکات پر تبادلہ خیال کیا ان میں چھوٹے کاروباروں کے لیے مالیاتی بحالی پیکج، کشمیر کی کاروباری برادری کے لیے خصوصی بجٹ مختص، جی ایس ٹی سلیب پر نظر ثانی اور ریلیف کے اقدامات، سرینگر کے ڈاون ٹاؤن اور دیگر ضلعی قصبوں میں پارکنگ کی سہولیات، انفراسٹرکچر اور تجارتی پالیسی سپورٹ شامل ہیں۔اس دوران کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے سینئر نائب صدر عاشق حسین شنگلو، سیکرٹری جنرل فیض بخشی اور سابق صدر مشتاق احمد وانی کی قیادت میں پری بجٹ مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔چیمبر کی تجاویز خطے میں دیرینہ معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے قابل عمل اقدامات پر مرکوز تھیں، جس میں روایتی صنعتوں اور ابھرتے ہوئے شعبوں دونوں کو نشانہ بنایا گیا۔ کلیدی شعبوں جیسے کہ گیلے علاقوں کے تحفظ، کھیل کے میدانوں کی ترقی، اور سیاحت کے مواقع میں اضافہ ، زراعت اور باغبانی میں پائیدار طریقوں پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔اس دوران کولڈ چین ایسوسی ایشن صدر بشیر احمد نائیک نے بجٹ تجاویز پیش کیں۔جن میں فصلوں کے لیے ایک سرکاری انشورنس اسکیم متعارف کرانے کی تجویز، تاکہ کسانوں کو مالی نقصان سے محفوظ رکھا جا سکے۔صنعتی مرکز لاسی پورہ میں سڑکوں، نکاسی آب، روشنی، سیکورٹی اور دیگر بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے پر توجہ۔20 بستروں پر مشتمل ایک جدید ہسپتال کے قیام کی تجویز، تاکہ مقامی کمیونٹی کو بہتر طبی سہولیات دستیاب ہو سکیں۔صنعتی اور رہائشی علاقوں میں صفائی اور ماحولیاتی بہتری کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زوردیا گیا۔