بانہال // امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی تسلیم کرنے پر بانہال کے مختلف ائمہ ، خطیبوں اورسول سوسائٹیز نے یک زبان ہوکر اس احمقانہ اور یکطرفہ اعلان کی سخت الفاظ میں مذمت ہے اور امریکی صدر کے اس احمقانہ فیصلہ پر ان کی سخت الفاظ میں تنقید کی گئی ہے۔ مرکزی جامع مسجد بانہال میں خطیب عبدالاحد مسرور نے امریکی صدر کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صہیوانی طاقتیں مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہی ہیں اور امریکی صدر اْن کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے تل ابیب کے بجائے اسرائیل کی نئی راجدھانی یروشلم کو تسلیم کرکے ثابت کیا کہ وہ مسلم دشمن پالسیوں اور سازشوں کا حصہ ہیں اور مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا صدر ٹرمپ اور ان کے حواریوں کا منصوبہ بند پروگرام ہے ۔ انہوں نے اس اعلان کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور پوری قوم کی طرف سے مسترد کردیا۔ اس موقع پر مرکزی جامع مسجد انتظامیہ بانہال اور جامع مسجد ٹھٹھاڑ کی انتظمی کیمٹی کی طرف سے اس افسوناک اور احمقانہ اعلان کیلئے صدر ٹرمپ کے اعلان کو مسترد کیا ہے۔ اس موقع پر مسجد انتظامیہ کے عہدار عبدالغنی تانترے نے عوام بانہال کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کو مسترد اور احمقانہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یروشلم مسلمانوں کا تیسرا بڑا مقدس شہر ہے اور یہ مسلمانوں کی وارث تھا اور رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس زور زبردسست سے مسلمانوں کا ایمان مزید پختہ ہورہا ہے اور عالم اسلام اور امریکہ کو چھوڑ کر پوری دنیا میں اس کی مذمت کی گئی ہے اور اس اعلان کو مسترد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہ فلسطین اور بیت المقدس کیلئے مسلمان اپنی جانیں بھی نچھاور کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کرتے ہیں اور اس مذہبی جارحیت کے خلاف جب ریاست جموں وکشمیر کے مسلمان احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل اتے ہیں تو انہیں دہشت گرد اور انتہا پسند کا قرار دیکر انہیں جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کے مسلمان ایسی جارحیت سے ڈرنے والے نہیں ہیں بلکہ وہ اس کے برعکس مزید ابھر کر اور ایک ہوکر مسلمان دشمنوں کو دان شکن جواب دینگے۔ اسی طرح جامع مسجد کمیٹٰی ٹھٹھاڑ ، بانہال کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں امریکی صدر دونالڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل کی راجدھانی کو تل ابیب سے منتقیل کرکے یروشلم میں لے جانے پر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس اعلان کو امریکی صدر کی اوچھی اور بنا دماغ والی سوچ بتایا۔ کمیٹی کے ارکان اور مسجد میں موجود سینکڑوں لوگوں نے یک زبان ہوکر اس اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مسلمان اْن ممالک اور لیڈروں کی بھی مذمت کرتے ہیں جو امریکی صدر کی اس بیوقوفی کیلئے اْس کی تائید کرتے ہیں۔ اس سلسسلے میں جامع مسجد ٹھٹاڑ میں ایک مذمتی قرارداد بھی پاس کی گئی۔ اس کے علاوہ ناگبل ، نمعانیہ ، کسکوٹ ، ڈولیگام ، غنڈ لکوٹ وغیرہ کی جامع مساجد میں بھی مسلمانوں کے مقدس شہر یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی کا اعلان کرنے پر امریکی صدر ٹرمپ کی سخت الفاط میں مذمت کی ہے اور اس جبر کو افسوناک قرار دیا گیا۔