عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
ملواکی//سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آئندہ صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کا امیدوار بننے کے لیے پارٹی مندوبین کی ضروری اکثریت حاصل کر لی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر ٹرمپ کو حال ہی میں ایک مہلک حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے ۔ اس نے ملواکی، وسکونسن میں ریپبلکن نیشنل کنونشن میں مندوبین کی اکثریت حاصل کی۔ ٹرمپ امریکی ریاست فلوریڈا سے مندوبین کی اکثریت جیت کر صدارتی دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں جس کا اعلان ان کے بیٹے ایرک ٹرمپ نے کیا۔ ٹرمپ کے کان پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔سابق صدر نے کانفرنس میں مہمان خصوصی کے درمیان اگلی صف کی نشست سنبھالی۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک بندوق بردار نے پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی میں مسٹر ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ حملے میں سابق صدر کے دائیں کان پر گولی لگی جس میں ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر ٹرمپ 2016 میں ہلیری کلنٹن کے خلاف کامیابی اور 2020 میں موجودہ صدر جو بائیڈن سے شکست کے بعد مسلسل تیسرے انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی قیادت کریں گے ۔
اس سے قبل ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے اوہائیو کے سینیٹر جے ڈی وینس کو اپنا نائب صدارتی امیدوار منتخب کیا ہے ۔ مسٹر وینس، جو 2022 میں امریکی سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے اور جنوری 2023 میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ٹرمپ کے اس اعلان نے نائب صدارتی امیدوار کے حوالے سے مہینوں کی قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا۔انہوں نے ایک پوسٹ میں اعلان کیا کہ ‘‘طویل غور و فکر کے بعد اور کئی دیگر لوگوں کی زبردست صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ کے نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے سب سے موزوں شخص اوہائیو کے سینیٹر جے ڈی وانس ہیں’’۔مسٹر وانس 2022 میں امریکی سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے ۔
کان کا حصہ کٹ گیا | گرنے سے بازو میں شدید چوٹیں آئیں:ٹرمپ
عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن// سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حملے کے بعد زمین پر گرنے سے ان کے بازو میں شدید چوٹیں آئی ہیں۔امریکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ریلی کے دوران کی گئی فائرنگ میں کان کا حصہ کٹ گیا، امریکی سکیورٹی اہلکار جب تحفظ کے لیے آئے تو ٹکر سے میرے جوتے اترگئے ، زمین پر گرنے سے بازو میں شدید چوٹیں آئیں۔سابق صدر نے کہا کہ فائرنگ کے بعد ریلی کے مجمع سے بات جاری رکھنا چاہتا تھا لیکن مجبوراً جانا پڑا، سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آورکو ایک گولی مار کر اسے ختم کردیا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ریلی کے شرکا پرسکون رہے اس پر ان کو سراہتا ہوں، بہت اچھے لوگ ہیں، فائرنگ میں ہلاک ریپبلکن حامی شخص کی آخری رسومات میں شرکت کروں گا۔خیال رہے کہ 14 جولائی کو امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ ہوئی جس میں وہ زخمی ہوگئے اور فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص بھی ہلاک ہوا جب کہ حملہ آور کو فوراً ہی مار دیا گیا۔