عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نیویارک //امریکی ریاست فلوریڈا میں صدارتی الیکشن میں ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریب فائرنگ ہوئی جس میں وہ محفوظ رہے۔ٹرمپ کی صدارتی مہم کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریب فائرنگ ہوئی تاہم خوش قسمتی سے وہ اس سے محفوظ رہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اس حوالے سے مزید تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔جب واقعہ پیش آیا تو اس وقت سابق صدر ویسٹ پام بیچ کے انٹرنیشنل گالف کلب میں گالف کھیل رہے تھے اور باوثوق ذرائع کے مطابق فائرنگ کے بعد گالف کورس کو فوری طور پر بند کر دیا گیا۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی سیکرٹ سروس نے ایکس پر بیان میں کہا کہ ہم پام بیچ کاؤنٹی میں واقعے کی شیرف کے ساتھ مل کر تحقیقات کررہے ہیں اور یہ واقعہ دوپہر 2 بجے سے کچھ دیر قبل پیش آیا۔یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے جبکہ ٹرمپ کے محافظوں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا میں منعقدہ ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے کہ اچانک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اور گولی بظاہر سابق امریکی صدر کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی تھی۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولیوں کی آواز سنائی دینے کے بعد سابق امریکی صدر نے اپنے دائیں کان کو ہاتھ لگایا اور انتہائی پھرتی سے نیچے جھک گئے تھے البتہ کان کے پاس سے خون نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔اس دوران ریلی میں بھگدڑ مچ گئی تھی اور لوگ جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے تھے تاہم چند ہی لمحے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کھڑے ہو کر حامیوں کی طرف دیکھ کر فضا میں مکا لہرایا تھا۔واقعے کے بعد ریلی فوری طور پر ختم کردی گئی تھی اور سیکیورٹی اہلکار سابق صدر کو حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے تھے۔
حملہ آور گرفتار
عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
فلوریڈا// سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر گزشتہ روز قاتلانہ حملے کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا،ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کرنے والے مشتبہ شخص کو مارٹن کاونٹی سیگرفتارکیا گیا ہے۔ فلوریڈا پولیس کے مطابق مشتبہ شخص گالف کورس میں فائرنگ کرنے کے بعد رائفل چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا جسے بعد ازاں پولیس نے مارٹن کانٹی سیگرفتارکیا جب کہ مبینہ حملہ ا?ور فرار ہوتے ہوئے پیچھے دو بیگ، رائفل اور کیمرا چھوڑ گیا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گرفتار کیے جانے والے 58 سالہ حملہ آور کا نام ریان ویسلے روتھ ہے اور وہ ایک چھوٹی تعمیراتی کمپنی کا مالک ہے، ریان کا کوئی فوجی پس منظر نہیں مگر وہ ماضی میں اپنی سوشل میڈیا پوسٹوں میں یوکرین کی جنگ میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کرچکا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ریان ویسلے نے 2023 میں نیو یارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھاوہ یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد وہاں گیا تھا تاکہ یوکرین کی طرف سے لڑنے کے لیے افغان فائٹرز کو بھرتی کرسکے اور یوکرین کو اس کے لیے اجازت دینے پر راضی کرے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2002 میں بھی مبینہ حملہآور ریان نے خود ا?ٹومیٹک ہتھیاروں سے لیس کرکے ایک عمارت میں بند کرلیا تھا۔ دوسری جانب اپنے اوپر ہونے والے مبینہ حملے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میں محفوظ ہوں اور کبھی ہار نہیں مانوں گا۔