یو این آئی
غزہ// حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کے منصوبے کے خلاف دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی ریلیاں نکالنے کا مطالبہ کیا ہے ۔حماس نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ ہم اپنے عوام، عرب اور اسلامی امہ اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دنیا بھر کے شہروں اور چوراہوں میں یکجہتی مارچ اور تقریبات کا اہتمام کریں تاکہ ہمارے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے منصوبوں کو مسترد کیا جا سکے ۔بیان میں زور دیا گیا کہ 14، 15، 16 فروری کو “اسرائیل اور اس کے حامیوں کے مطالبات کے مطابق منصوبہ بند جبری نقل مکانی کے خلاف ایک عالمی یک جہتی کا اظہار ہونا چاہئے ۔بیان میں غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ بین الاقوامی یکجہتی کو سراہا گیا اور فلسطینی عوام اور فلسطینی سرزمین کے جائز حقوق کے دفاع کا مطالبہ کیا گیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا اور دلیل دی کہ غزہ میں فلسطینیوں کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ ہمسایہ ممالک بالخصوص مصر اور اردن میں تعمیر کی جانے والی نئی بستیوں میں چلے جائیں۔ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔