عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی //سپریم کورٹ نے پیر کے روز ایک درخواست کو مسترد کر دیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ COVID-19 ویکسین خون کے جمنے جیسے مضر اثرات کا باعث بنتی ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ یہ عرضی محض سنسنی پیدا کرنے کی کوشش ہے۔سپریم کورٹ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اگر لوگ ویکسین نہیں لیتے تو کیا ہوتا۔عدالت عظمیٰ نے کہا، ہم اس کیس کو آگے بڑھانا نہیں چاہتے، یہ صرف سنسنی پیدا کرنے کے لیے ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی جاننا چاہا کہ اس عرضی کا کیا فائدہ ہے۔سپریم کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل سے یہ بھی پوچھا کہ کیا اس نے دوا ئی لی ۔ وکیل نے جواب دیا ہاں۔ اس کے بعد عدالت نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا انہیں کوئی سائیڈ ایفیکٹ ہوا ہے اور وکیل کا جواب تھا کہ انہیں کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوا۔درخواست پریا مشرا اور دوسرے کی طرف سے دائر کی گئی تھی جنہوں نے کووڈ ویکسین کے مبینہ مضر اثرات کو چیلنج کیا ہے۔