عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کے ایڈیشنل جنرل سکریٹری اور سابق وزیر اجے کمار سڈھوترا نے کہا کہ وکشت بھارت سنکلپ یاترا (VBSY) محض ایک فوٹو گرافی کا پروگرام ہے جس کا انعقاد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلسٹی کے لئے اس طرح کی تقریبات منعقد کرکے عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا ۔
جے کے این سی کے سینئر لیڈر نے شیر کشمیر بھون جموں میں منعقدہ ادھم پور دیہی ضلع کے چنانی اور رام نگر اسمبلی حلقوں کے پارٹی کے جائزہ اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ حکومت اپنی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے لوگوں کے مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کے پڑھے لکھے نوجوانوں کی پریشانیوں کو حل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سرکاری محکموں میں ہزاروں اسامیاں طویل عرصے سے خالی پڑی ہیں یہاں تک کہ صحت کے مراکز اور اسکولوں میں بھی مناسب عملہ نہیں ہے۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ ان اسامیوں کو پُر کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں ۔ جے کے این سی کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے کہا کہ بی جے پی اور یو ٹی انتظامیہ نے عوام کیساتھ جو وعدے کئے تھے ان کو پورا نہیں کیا ہے بلکہ اب بھاجپا لیڈران عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے کئی طرح کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں ۔ سینئر این سی لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی پراکسی حکومت کی کارکردگی لوگوں کی توقعات کے مطابق کافی مایوس کن رہی ہے جو اس حقیقت سے ظاہر ہے کہ جموں کے لیڈران لوگوں سے ملنے سے کتراتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ مایوس کن حالات میں اسمبلی، یو ایل بی اور پنچایت انتخابات کا انعقاد ہی لوگوں کی مشکلات کو ختم کرنے کا واحد علاج ہے۔ سریندر چودھری نے کہا کہ دور دراز علاقوں کی ترقی مکمل طور پر ٹھپ ہے اور عوام کو اشیائے ضروریہ کی عدم دستیابی جیسے راشن، بجلی، پانی کی فراہمی وغیرہ سڑکوں اور مواصلاتی نظام کی حالت کی خرابی کا سامنا ہے۔