ممبئی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے بدھ کے روز اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'گالی گروہ' کے ارکان کی 'ووٹ کے ہتھیار' سے ' مڈبھیڑ' ضروری ہے ۔ مسٹر مختار نقوی نے یہاں مالاڈکے ملواني میں شمالی ممبئی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار گوپال شیٹی کی حمایت میں منعقد ہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ، ملک کے اعزاز، خوشحالی، ہمہ جہت ترقی اور تحفظ کے مضبوط عزم کے ساتھ کام کر نے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف 'گلیوں کے موالیوں' کی طرح ' بدکلامی کا مسابقہ ' کررہے ہیں۔مسٹر نقوی نے کہا کہ "یہی وجہ ہے کہ 'جاگیردارانہ غرور' کے نشے میں چور لوگ ملک کے گاؤں و غریب، کسان اور نوجوانوں کے سروکار کے لئے وقف مسٹر نریندر مودی کی کامیابی کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ ان 'جاگیردارانہ سوچ' والے لوگوں کو یہ بات کبھی ہضم نہیں ہوئی کہ کس طرح ایک غریب کا بیٹا ملک کا وزیر اعظم بن گیا۔ کچھ لوگ اقتدار کو اپنا 'پیدائشی حق' سمجھتے ہیں۔ایسے لوگوں کا خیال ہے کہ اقتدار پر ان کے خاندان یا ان پیادوں کا ہی حق ہے "۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی نے مسٹر نریندر مودی کے خلاف مسلسل نازیبا زبان اور جھوٹے الزامات کا جس طرح بے شرمی کے ساتھ استعمال کیا، اس نے شرافت کی ساری روایات ختم کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی 130 کروڑ ہندوستانیوں کی بات کرتے ہیں، انہوں نے کبھی بھی مذہب-ذات کو ترقی کا پیمانہ نہیں بنایا۔ مسٹر مودی نے بغیر کسی امتیاز کے 'سب کا ساتھ- سب کا وکاس' کے عزم کے ساتھ کام کیا ہے ۔ مرکزی وزیر نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جو سیاسی پارٹیاں تین سیٹوں پر بھی الیکشن نہیں لڑ رہی ہیں، ان کے رہنما 300 سیٹوں کی اکثریت کے دعوے کے ساتھ وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار بن رہے ہیں۔یو ا ین آئی
ووٹ کے ہتھیار سے ’گالی گروہ‘ کی مڈبھیڑ: مختار نقوی
