نیوز ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال اور ترقی کے مسائل کا جائزہ لیا۔پہلے سے طے شدہ میٹنگ میں، وزیر داخلہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی موجودہ صورتحال اور پاکستان کے حمایت یافتہ ملی ٹینٹوں سے نمٹنے اور امن برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ UT میں جاری ترقیاتی پروگراموں پر بھی میٹنگ میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزارت کے سینئر افسران، نیم فوجی دستوں، جموں و کشمیر انتظامیہ اور پولیس نے شرکت کی ، جس میں حالیہ مہینوں میں جموں و کشمیر میں تشدد کے چھٹپٹ واقعات، جن میں معصوم شہریوں اور سیکورٹی اہلکاروں پر حملے اور سرحد پار سے دراندازی کی کوششیں شامل ہیں، پر سیر حاصل بحث کی گئی۔میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز اور پولیس سے کہا کہ وہ فعال طور پر مربوط انسداد ملی ٹینسی آپریشنز کریں، تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خوشحال اور پرامن جموں و کشمیر کے وژن کو پورا کیا جا سکے۔امیت شاہ نے حالات کو تشدد سے پاک رکھنے اور قانون کی حکمرانی کو نمایاں طور پر بحال کرنے کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ ملی ٹینٹوں اور علیحدگی پسندوں کے خوف کو ختم کیا جاسکے۔ انہوں نے سیکورٹی گرڈ کے کام کاج کا بھی جائزہ لیا ۔مرکزی وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز اور پولیس کو ملی ٹینٹوں کا صفایا کرنے کے لیے انتہائی پیچیدہ اور منصوبہ بند انسداد دہشت گردی کارروائیوں کے ذریعے مربوط کوششوں کو جاری رکھنے کی تلقین کی۔ یو اے پی اے کے تحت درج مقدمات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ تفتیش بروقت اور موثر ہونی چاہیے۔ متعلقہ ایجنسیوں کو جانچ کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر کام کرنا چاہیے۔ ایک الگ میٹنگ میں، وزیر داخلہ نے لداخ میں کئے جانے والے ترقیاتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔