جموں کشمیر میں ملی ٹینٹ حملوں کے واقعات
سرینگر// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو جموں خطہ میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے پس منظر میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نیقومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ جموں و کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اطلاعات کے مطابق پی ایم مودی کو جموں و کشمیر میں سیکورٹی سے متعلق صورتحال کا مکمل جائزہ پیش کیا گیا۔ انہیں دہشت گردی کے حملوں کے بعد خطے میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔ پی ایم مودی نے ان سے کہا کہ وہ انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کے مکمل سپیکٹرم کو تعینات کریں۔ وزیر اعظم نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی بات کی اور سیکورٹی فورسز کی تعیناتی اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے ایل جی منوج سنہا سے بھی بات کی اور جموں و کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ سنہا نے انہیں مقامی انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا۔میٹنگ میں وزیراعظم کو خطے میں سیکورٹی سے متعلق صورتحال کا مکمل جائزہ پیش کیا گیا اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔واضح رہے کہ ضلع ریاسی میں اتوار کو یاتریوںکی بس پر ملی ٹینٹوںکے حملے میں 9 زائرین ہلاک ہو گئے تھے۔ دہشت گردوں کی جانب سے ڈرائیور پر فائرنگ کے بعد بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو گئی اور گہری کھائی میں جاگری۔منگل کو ہیرا نگر کے سیدا سکھل گائوں میں ملی ٹینٹوںکی طرف سے راہگیروں پر فائرنگ کے بعد کٹھوعہ ضلع میں ایک تصادم میں ایک سی آر پی ایف اہلکار اور دو دہشت گرد مارے گئے۔بھدرواہ کے علاقے چترگلہ میں عسکریت پسندوں کے چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 6 سیکیورٹی اہلکارزخمی ہوگئے۔بھدرواہ کے گندوہ میں کل رات ہوئے ایک اور انکائونٹر میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔