نئی دہلی//کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ملک کے عوام کے ساتھ وعدہ خلافی کرنے ، ہزاروں کروڑ روپے کا قرض معاف کرکے اور پٹرولیم کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کرکے اپنے 'دوست صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ وزیر اعظم اب 'چوکیدار نہیں 'شراکت دار' بن گئے ہیں۔ مسٹر گاندھی نے لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر اعظم پر طرح طرح سے 'دوست صنعت کاروں' کو ہزاروں کروڑ روپے کا فائدہ پہنچانے کے الزام لگائے ۔ انہوں نے ان میں رافیل سودا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے متعلق ایک معاہدہ سرکاری کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ سے لے کر اس نجی کمپنی کو دے دیا گیا جسے اس سیکٹر کا کوئی تجربہ نہیں ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس پرائیوٹ کمپنی کو ا س سے 25000 کروڑ روپے کا فائدہ ہوگا۔ کانگریس صدر نے وزیر اعظم اوروزیر دفاع نرملا سیتا رمن پر رافیل سودے کی قیمت سے متعلق معلومات رازداری کے شرائط کا بہانہ بناکر ملک سے چھپانے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دور اقتدارمیں ایک رافیل طیارہ کی قیمت 520کروڑ روپے طے ہوئی تھی جسے مودی حکومت نے 1600کروڑ روپے طے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر سے ملاقات کے دوران میں نے رازداری کی شرطوں کے بارے میں ان سے پوچھا تھا لیکن انہوں نے اس بات سے صاف انکار کردیا کہ رازداری کا کوئی ایسا معاہدہ ہندوستان اور فرانس کی حکومتوں کے درمیان ہوا ہے ۔