سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے صدرشیخ عاشق کی قیادت میں وفد نے گورنر کے مشیر کوتاجروں کی غیرمعمولی اقتصادی حالت سے آگاہ کیا۔ وفد نے مشیر کوبتایا کہ ہمیں یہ کہنے میں کوئی ججھک نہیں کہ ہماری اقتصادیات کی حالت نازک ہے۔گزشتہ چند برس تجارتی اداروں کیلئے نقصان دہ تھے اور حکومت نے بھی اس پرتشویش کااظہار ہے۔وفد نے مشیرپرزوردیا کہ غیریقینی اوردبائوکی اس صورتحال میں تاجروں کی کمزور حالت کوبہتر بنانے کیلئے فوری طور قدم اُٹھایا جائے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 11جنوری کوبجٹ پیش کیاگیاتب سے ریاست میں محکمہ خزانہ کے وزراء اور مشیرچار بار تبدیل ہوئے ،اس کے نتیجے میں تجارت کو مدد دینے اور فعال بنانے، جس کاگزشتہ بجٹ میں تصورکیاگیاتھا ،کی پالیسی شروع ہی نہ ہوئی۔بجٹ میں کئے گئے اکثروعدے اوراعلانات یا تو پورے نہیں کئے گئے یا پھر انہیں بالائے طاق رکھا گیا۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری حکومت کوریاست کی اقتصادیات کوبحال کرنے کیلئے مدددینے میں دلچسپی رکھتا ہے ۔انہوں نے مشیر کوتجویزپیش کی کہ گزشتہ برس کے بجٹ میں تجارت وکامرس کے حوالے سے جو اعلانات کئے گئے تھے ،انہیں پہلے پورا کیا جانا چاہیے ۔2016کی بدامنی کی وجہ سے تاجروں کو جوقرضوں کی واپس ادائیگی میں صلاحیت میں جو کمی ہوئی ،اِس مسئلہ کواُ س وقت کی حکومت نے مرکزی حکومت اور ریزروبنک آف انڈیا کیساتھ اُٹھایا تھا تاکہ اُنہیں کوئی معقول پیکیج دیا جائے ۔اُ س وقت وزیراعلیٰ نے تجارتی انجمنوں کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد’’وزیراعلیٰ بزنس انٹرسٹ ریلیف اسکیم ‘‘تاجر طبقے کی عبوری امداد کیلئے سامنے لائی ۔چیمبر نے مشیر پرزوردیا کہ اس مالی پیکیج کو حتمی شکل دی جائے اور اس معاملے کو مرکز اور ریزروبنک آف انڈیاکے ساتھ اعلیٰ سطح پراُٹھایا جائے۔چیمبر نے 2.5لاکھ دستکاروں کے مسائل بھی مشیر کے سامنے رکھے جو بھاری قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں ۔چیمبر نے سافٹ وئرٹیکنالوجی پارک آف انڈیا کی طرز پر کشمیرمیں انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹاور کیلئے رقومات مختص رکھنے پر بھی زوردیااور قومی سطح کے متعلقین جو اس ٹاور کی سہولیات سے استفادہ کریں ،انہیں ایس جی ایس ٹی میں راحت دینے کا مطالبہ کیا۔ بجلی شعبے کی مشکلات بھی چیمبر نے مشیر کی نوٹس میں لائے ۔