بلال فرقانی
سرینگر//وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ جمعہ کو انتقال کر گئیں۔ہیرا بین مودی کا 100 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ ان کی آخری رسومات گاندھی نگر میں واقع شمشان گھاٹ میں ادا کی گئیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے والدہ کے آخری سفر کے دوران خود ان کی ارتھی کو کندھا دیا۔وزیر اعظم اور ان کے بھائی نے اپنی والدہ کی چتا روشن کی۔قبل ازیں، وزیر اعظم کی والدہ ہیرابین نے احمد آباد کے ’یو این مہتا ہارٹ ڈیزیز انسٹی ٹیوٹ‘ میں آخری سانس لی، جہاں انہیں دو روز قبل داخل کرایا گیا تھا۔ ہیرا بین نے صبح تقریباً ساڑھے تین بجے آخری سانس لی۔ انہوں نے حال ہی میں اپنی 100 ویں سالگرہ منائی تھی۔ وزیر اعظم مودی کل احمد آباد میں اپنی والدہ سے ملنے گئے تھے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ،ڈاکٹر فاروق ، عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی ،سجاد غنی لون ، الطاف بخاری سمیت دیگر لیڈران نے وزیر اعظم کیساتھ اظہار تعزیت کی۔انہوں نے آنجہانی کی آتما کی شانتی اور لواحقین کو یہ صدمہ عظیم برداشت کرنے کی دعا کی۔ اپنے تعزیتی پیغامات انہوں نے کہا کہ انکے انتقال کی خبر سن کر انتہائی دکھ ہوا، ماں کی موت ان تکلیف دہ لمحات میں سے ایک ہے جس کا تجربہ زندگی میں ہوسکتا ہے۔ مودی اور ان کے خاندان کیلئے اس غم کی گھڑی میں اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے دعا کی کہ اس مشکل وقت میں مرحومہ کی یادیں پورے سوگوار خاندان کے لئے سکون کا باعث بنیں۔
مودی کا اپنی والدہ کو خراج عقیدت
نئی دہلی // وزیر اعظم نے اپنی ماں کی زندگی کو ایک عظیم صدی قرار دیا۔ وزیر اعظم نے یاد کیا کہ انہوں نے ان میں ہمیشہ ایک تری مورتی تپسوی کے سفر، بے لوث کرم یوگی اور اقدار کے لیے وقف ان کی زندگی کو محسوس کیا ہے۔ وزیراعظم جب اپنی والدہ کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر ملے تھے تو اس وقت دیئے گئے اپنی والدہ کے مشورے کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماں ایک بات کہتی تھی کہ کام عقل سے کیا جائے اور زندگی پاکیزگی کے ساتھ گزارنی چاہیے۔ وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا: ایک شاندار صدی کا ایشور کے قدموں میں اختتام … ماں میں میں نے ہمیشہ اس تری مورتی کو محسوس کیا ہے، جس میں ایک تپسوی کا سفر ہے، ایک بے لوث کرم یوگی کی علامت اور اقدار کے ساتھ وابستگی ان کی زندگی میں سمائی ہوئی ہے۔