یواین آئی
واشنگٹن// وزیر اعظم نریندر مودی دو روزہ سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے ہیں۔ اس دوران وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، امریکی کابینہ کے ارکان اور صنعت کاروں سے بات چیت کریں گے ۔ مودی نے جمعرات کی صبح ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ اپنی بات چیت اور دو طرفہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا ‘‘میں تھوڑی دیر پہلے واشنگٹن ڈی سی میں اترا ہوں۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات اور ہند-امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو آگے بڑھانے کا منتظر ہوں۔ ہمارے ممالک اپنے لوگوں کے فائدے اور ہماری دنیا کے بہتر مستقبل کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے ۔‘‘وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا،’’ہندامریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک نیا باب۔وزیر اعظم نریندر مودی واشنگٹن ڈی سی، امریکہ کے سرکاری کام کاج کے دورے پرپہنچے ۔ دورے کے دوران وزیراعظم صدر ڈونالڈ ٹرمپ، امریکی کابینہ کے ارکان اور صنعتی دنیا کے لیڈروں سے ملاقات کریں گے ۔‘‘بلیئر ہاؤس میں قیام پذیر مودی گذشتہ ماہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو، جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا اور اردن کے شاہ عبداللہ کے بعد ان سے ملنے والے چوتھے غیر ملکی لیڈر ہوں گے ۔بدھ کی شام وزیر اعظم یہاں پہنچنے پر بلیئر ہاؤس کے قریب بڑی تعداد میں جمع ہوئے ۔این آر آئیز نے ان کا پرجوش استقبال کیا۔اس دوران امریکی نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے بدھ کی دیر شام وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔وزارت خارجہ نے یہاں بتایا کہ مودی نے محترمہ گبارڈ کے ساتھ اپنی سابقہ بات چیت کو یاد کیا۔وزارت خارجہ کے مطابق، بات چیت میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ انٹیلی جنس تعاون کو بڑھانے ، خاص طور پر انسداد دہشت گردی، سائبر سیکورٹی، ابھرتے ہوئے خطرات اور اسٹریٹجک انٹیلی جنس کے اشتراک پر توجہ مرکوز کی گئی۔ انہوں نے ایک محفوظ، مستحکم اور ضابطوں پر مبنی بین الاقوامی نظام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔