کپوارہ//ہفتہ کے روز لولاب وادی کے درد پورہ اورورنو علاقے سے تعلق رکھنے والے 3شہری لشکوٹ جنگلی علاقہ میں مٹی کے ایک بھاری تودے کی زد میں آکر زندہ دب گئے۔اتوار کو دوسرے ورز بھی بچائو ٹیم مٹی کے تودے تلے دبے شہریو ں کی لاشو ں کو بر آ مد نہیں کر سکے ۔مٹی کے بھاری تودے کی زد میں آکرزندہ بچ جانے والے ضمیر احمد نے بتا یا کہ ہفتہ کو وہ جنگلی پرندو ں کا شکار کرنے کی غرض سے لشکو ٹ جنگلی علاقہ میں گئے جو ورنو اور درد پورہ سے کافی دور ہے اورعمہ خان بہک میں ان کی ملاقات باقی شہریو ں سے ہوئی اور وہ آگے چل کر گوسہل بہک پہنچ گئے ۔انہوں نے کہا کہ لشکوٹ جنگلی علاقہ کی جانب بڑھنے کے دوران ہی بھاری برف باری اور بارشو ں کی وجہ سے انہیں چلنے میں مشکلات پیش آئیں ۔ضمیر کا کہنا ہے کہ اس دوران مٹی کا بھاری تودہ گر آ یا جس کی زد میں آکر الطاف احمد میر ،بشیر احمد گنائی اور غلام محمد لون مٹی کے نیچے دب گئے جبکہ (وہ) ضمیر احمد اور محمد اکبر معزاتی طور بچ نکلے ۔ضمیر کا مزید کہنا ہے کہ جب ہم وہا ں سے واپس آئے تو ہمیں پیدل چلنے میں کئی گھنٹے لگے اور اس واردات سے متعلق لوگو ں اور پولیس کو آگاہ کیا ۔اتوار کو فوج ،پولیس اور ڈیفنس کے اہلکار ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر جائے حادثہ پر روانہ کئے گئے تاہم اتوار کی شام دیرگئے تک مٹی کے تودے میں زندہ دفن ہونے والے3شہریو ں کی لاشیں بر آ مد نہیں ہوسکیں اور بچائو کارروائی رات کی تاریکی کے سبب روکنا پڑی ۔واضح رہے کہ رو اں مہینے کے ابتدائی دو مہینو ں میں برفانی تو دو ں کی زد میں آکر4فوجیو ں سمیت 17افراد موت کی آ غوش میں چلے گئے ہیں۔ جنوری کے پہلے ہفتہ میں چوکی بل کرناہ سڑک پر برفانی تودہ کی زد میں آکر 10شہری جا ں بحق ہوگئے جبکہ سادھنا ٹاپ پر ایسے ہی ایک حادثہ میں بیکن کا ایک اہلکار بھی موت کی آ غوش میں چلا گیا ۔فرروی کے پہلے ہفتہ میں مژھل سیکٹر میں 4فوجی برفانی تودے کے نیچے زندہ دفن ہوگئے جن میں بعد میں 3اہلکار ہلاک ہوگئے ۔