سرینگر//دودی پورہ ہندوارہ میں 2006کو پیش آئے فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق مقامی 4افراد کت تئیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک قتریب کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران مہلوکین کے حق میں دعائے مغفرت کی گئی ۔ 12برس قبل22فروری کو ہندوارہ کے دودھی پورہ 2کمسنوں سمیت4 شہریوں کو مبینہ طور پر33 آر آر سے وابستہ اہلکاروں نے اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا،جب وہ کرکٹ کھیل رہے تھے۔اس واقعے میں غلام حسن بٹ،محمد عامر حجام،شاکر احمد وانی اور عبدالصمد میر نامی شہری جان بحق ہوئے تھے،جو کہ تمام کے تمام دودھی پورہ کے رہنے والے تھے۔بعد میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے نے اس واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔ادھرجان بحق لوگوں کے والدین نے اس بات کا تجدید عہد کیا کہ جب تک انہیں انصاف نہیں ملے گا وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کولیشن آف سیول سوسائٹی کے مطابق گذشتہ برس اس سانحہ سے متعلق جو رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش کی گئی،اس میں ایس پی ہندوارہ نے کہا کہ33 راشتریہ رائفلز کے4افسران کی نشاندہی کی گئی،جن میں کپٹن نیتن دتا عرف ریمبو بھی شامل ہیں،جبکہ ان میں صوبیدار برکھا راج نوکری سے سبکدوش ہوگیا ہے،اور نیپال میں رہائش پذیر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ فوج نے اس کے باوجود نامنل رول فراہم نہیں کیا،اور تحقیقات جاری ہے۔کولیشن آف سیول سوسائٹی کے مطابق گزشتہ12برسوں سے اب تک اس حوالے سے تحقیقات نامکمل ہے اور کیس فی الوقت ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے۔