جموں//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے یوتھ لیڈروحیدالرحمن پرہ کوجمعہ کوقومی تحقیقاتی ایجنسی ’این آئی اے‘کی تحویل میں دیاگیا۔پرہ کواِس ہفتے کے آغازمیں حزب جنگجوئوں کے ساتھ 2019کے پارلیمانی انتخاب کیلئے حمایت حاصل کرنے کے سازبازکے الزام میں گرفتار کیاگیاتھا۔ حکام کے مطابق پرہ کو جموں میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کی خصوصی عدالت میں حزب جنگجونویدبابوکے ساتھ گرفتار کئے گئے عرفان شفیع میرکے ساتھ مبینہ ’’قریبی رابطوں‘‘ اورمعطل کئے گئے ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ پولیس دیوندرسنگھ کے کیس میںپیش کیاگیاجنہیں اس سال کے اوائل میں گرفتار کیاگیا۔حکام نے کہا کہ بدھوار کو قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے گرفتار کئے جانے کے بعدپرہ کو جمعرات کو دلی کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اُسے جموں میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کی عدالت میں پیش کرنے کیلئے ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کیاگیا۔ حکام کے مطابق دیوندرسنگھ کی حزب جنگجوئوں کے ساتھ تعلقات کے کیس کی تحقیقات کے دوران،قومی تحقیقاتی ایجنسی کومیرکے فون کالزہاتھ لگے جن میں پرہ کی اُس کے ساتھ رابطے ظاہرہوئے ۔حکام کے مطابق میر نے پوچھ تاچھ کے دوران دعویٰ کیا کہ وحیدالرحمن پرہ نے2019کے پارلیمانی انتخابات کے دوران اُس کی جماعت کی اُمیدوار سابق وزیراعلیٰ اورپی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی کیلئے حمایت طلب کی تھی۔