عظمیٰ نیوز ڈیسک
فرید آباد//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی) فرید آباد، کے زیراہتمام بائیو ٹیکنالوجی کے علاقائی مرکز میں وبائی امراض سے متعلق تیاری اختراعات کے اتحاد (سی ای پی آئی) کے تحت ایشیاء کی پہلی صحت تحقیق سے متعلق پری کلینیکل نیٹ ورک سہولت کا افتتاح کیا۔وبائی امراض سے متعلق تیاری اختراعات کے اتحاد (سی ای پی آئی) نے بی ایس ایل3 پیتھوجینز کو سنبھالنے کی صلاحیت کی بنیاد پر بی آر آئی سی – ٹی ایچ ایس ٹی آئی کو پری کلینیکل نیٹ ورک لیبارٹری کے طور پر منتخب کیا ہے۔ یہ دنیا بھر میں اس طرح کی نویں نیٹ ورک لیبارٹری ہوگی اور پورے ایشیا میں اس طرح کی پہلی لیبارٹری ہوگی۔ دیگر لیبوریٹریاں امریکہ، یورپ اور آسٹریلیا میں واقع ہیں۔ تجرباتی اینیمل فیسلٹی ملک کی، چھوٹے جانوروں کی سب سے بڑی سہولتوں میں سے ایک ہے، جس میں تقریباً 75,000 چوہوں کو رکھنے کی گنجائش ہے، جس میں مدافعتی سمجھوتہ کرنے والے چوہے اور دیگر انواع جیسے چوہا، خرگوش، ہیمسٹر، گنی پگ وغیرہ شامل ہیں۔سائنس اور ٹکنالوجی، ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر، جوہری توانائی کے محکمے اور خلاء، عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ‘جینیاتی طور پر متعین ہیومن ایسوسی ایٹڈ مائکروبیل کلچر کلیکشن (جی- ہیومک) سہولت کا بھی افتتاح کیا، جو تحقیق اور ترقی کے لیے تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں اور صنعتوں کو مائکروبیل کلچر فراہم کرنے کی خاطر ایک ذخیرہ کے طور پر کام کرے گا۔ یہ سہولت ایک نوڈل ریسورس سینٹر کے طور پر کام کرے گی جو تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور صنعت کے درمیان قومی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے گی۔ ٹی ایچ ایس ٹی آئی کے 14ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ٹی ایچ ایس ٹی آئی کے آغاز اور اس کے سفر کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس سہولت کو شروع کرنے میں ڈاکٹر ایم کے بھان کی کوششوں کو بھی یاد کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 14 سال کے انتہائی قلیل عرصے میں انسٹی ٹیوٹ نے بہت سے سنگ میل طے کئے ہیں اور کووڈ وبائی مرض کے دور میں بھی اس نے ترقی جاری رکھی ہے اور اس کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے اس انسٹی ٹیوٹ کی کوششوں کا اعتراف کیا گیا۔ انہوں نے اس بات کوبھی اجاگر کیا کہ بائیو ٹیکنالوجی کا شعبہ بھی زیادہ پرانا نہیں ہے۔