سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے تہاڑ جیل میں کشمیری محبوسین کی شدید مارپیٹ کرنے کے وحشیانہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جیلوں میں بند کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جارہے سلوک مہذب دنیا کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں خاص کر اقوامِ متحدہ انسانی حقوق کمیشن، ایشیا واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کو نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مختلف جیلوں میںبندمحبوسین کی زندگیوں کی سلامتی کو یقینی بنائیں اور زخمیوں کے خاطرخواہ علاج ومعالجے کے لیے انتظامیہ کوپابند بنائیں۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ قیدیوں کو محض سیاسی انتقام گیری کے تحت بھارت کی جیلوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔مزاحمتی قائدین نے اس واقعہ کو انتہائی غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فرقہ پرست حکمران اخلاقی اقدار کھو چکے ہیں اور اسی لیے وہ نہتے محبوسین اور تحریک آزادی سے وابستہ افراد پر اوچھے اور غیر انسانی حملے کروارہے ہیں۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ تہاڑ جیل نمبر 4کے ہائی سکیورٹی واڑ میں محبوسین بالخصوص سید شاہد یوسف کی جیل حکام کے ہاتھوں شدید مارپیٹ کرنے کو انسانی حقوق کی سنگین پامالی کے ساتھ ساتھ محبوسین کی زندگی سے کھلواڑ کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے کہا تہاڑ جیل میں محبوس کشمیری حریت پسندوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ 18محبوسین زخمی کئے گئے ہیں، جن میں سے کئی ایک کی حالت انتہائی نازک ہے۔قائدین نے کہاکہ اسی وارڈ میں ڈاکٹر غلام محمد بٹ، احتشام احمد، شہزاد احمد، محمد سبحان، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، الطاف احمد شاہ، محمد اسلم وانی اور ڈاکٹر وسیم بھی ہیں۔