عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وادی گریز امسال سیاحوں کی توجہ کا کافی مرکز رہا ہے ۔ ا س سال سیاحوں کا بھار ی رش گریز کی وادیوں میں دیکھنے کو ملا جو قدرتی حسین سے لطف اندوز ہوئے ۔ حکام کے مطابق گریز وادی میں امسال 30ہزار سیاحو کی آمد دیکھنے کو ملی جو ایک غیر معمولی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کل 29,479 سیاحوں جن میں 26,234 مقامی اور 3,245 غیر مقامی سیاح شامل ہیں نے اس سال گریز کا دورہ کیا، جس سے سال 2025 وادی کیلئے ایک ریکارڈ توڑ سیزن بن گیا۔ دہائیوں میں پہلی بار گریز کشمیر کے سب سے زیادہ متحرک سیاحتی مقامات میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے، جس نے نہ صرف مقامی لوگوں کو بلکہ ہندوستان اور بیرون ملک سے آنے والوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کیا۔انہوں نے کہا کہ سیاح گریز کے دلکش مناظر، برف پوش پہاڑوں اور ثقافتی دولت کی تعریف کر رہے ہیں۔ دریائے کشن گنگا کے ساتھ کیمپوں اور ٹریکنگ کے راستوں نے وادی کو ایڈونچر کے شوقینوں اور امن کے متلاشیوں کے لیے ایک مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔سیاحوں نے لوگوں کی مہمان نوازی کی گہری تعریف کی ہے۔ اتر پردیش کے سیاحوں کے ایک گروپ نے کہا کہ وہ مقامی لوگوں کی طرف سے دکھائے جانے والے پیار سے بہت متاثر ہوئے اور اسے ایک ناقابل فراموش تجربہ قرار دیا۔ بنگلور کی ایک خاتون سیاح وشری نے گریز کو ایک چھپی ہوئی جنت قرار دیا اور اس کی خوبصورتی کو دیکھنے کے لیے غیر ملکی سیاحوں سمیت زیادہ سے زیادہ لوگوں پر زور دیا۔ سیاحوں نے کھانے اور رہائش کی بہتر سہولیات کو بھی سراہا ہے۔ بہت سے لوگوں نے واپس آنے کا وعدہ کیا، جبکہ دوسروں کو وادی کا دورہ کرنے کی ترغیب دی۔ادھر مقامی لوگ بھی پر امید ہیں کہ امسال گریز میں سیاحتی سیز ن کافی اچھے رہے گا ۔