تمباکو مخالف عالمی دن
پرویز احمد
سرینگر //عالمی ادارہ صحت کی جانب سے آج پوری دنیا میں’’ تمباکو مخالف عالمی دن‘‘ کے طور پر منایا جارہا ہے۔امسال عالمی ادارہ نے تمباکو کے عالمی دن 2024 کا تھیم “بچوں کو تمباکو کی صنعت میں مداخلت سے بچانا” کے موضوع کا انتخاب کیا ہے۔ تھیم آنے والی نسلوں کے تحفظ اور تمباکو کے استعمال میں کمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔پوری دنیا کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی 31مئی کو تمام سکولوں میں بچوں کو تمباکو بنانے والی کمپنیوں کی پالیسوں سے آگاہ کرنے کیلئے پروگراموں کے انعقاد کی ہدایت دی گئی ہے۔ محکمہ تعلیم نے جموں و کشمیر کے تمام سکولوں اور ہائرسیکنڈری سکولوں میں ’’نو بیگ ڈے‘‘ کا اعلان کیا ہے۔’نو بیگ ڈے‘ کے موقع پر تمام سکولی بچوں کو تمباکو مخالف پروگراموں اور ریلیوں کا انعقاد کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ محکمہ صحت کے اشتراک سے 31مئی کو تمباکو مخالف عالمی دن کے موقع پر بچوں اور عام لوگوں میں جانکاری بڑھانے کیلئے ریلیوں، تحریری اور ، مصوری کے مقابلوں نیز سیمیناروں کا انعقاد کیا جارہاہے۔ تمام چیف ایجوکیشن افسروں کے نام جاری کئے گئے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اس حولے سے مختلف پروگراموں کا انعقاد کریں جن میں بچوں، ان کے والدین اور عام لوگوں کو شامل کیا جائے اور جمعہ کو ’’نو بیگ ڈے‘‘ کے طور پر منایا جائے ۔ وادی کے 14000سکولوں میں سے صرف 3ہزار سکولوں میں ہی تمباکو مخالف قوانین پر عمل در آمد ہورہا ہے لیکن امسال محکمہ تعلیم نے تمام سرکاری سکولوں کے باہر سگریٹ کی فروخت پر عائد پابندی کے بورڈ نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تمباکو مخالف مہم سے جڑے ڈاکٹر ناصر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ وادی کے تمام ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں معمول کے کام کاج کے علاوہ بچوں کو تمباکو مخالف دن اور اس کے مقاصد کے بارے میں جانکاری دی جائے گی۔ ڈاکٹر ناصر نے بتایا کہ وزارت صحت امسال تمباکو کے استعمال کے حوالے سے تازہ سروے کرانے پر غور کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرانی گیٹ سروے کے مطابق جموں و کشمیر میں آبادی کا 25فیصد یعنی تقریباً 30لاکھ لوگ تمباکو اور تمباکو سے بنی مصنوعات کا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانکاری مہم لازمی ہے مگر تمباکو اور تمباکو سے بنی مصنوعات جیسے سگریٹ کو قابو میں کرنے کیلئے ایک ٹھوس پالیسی اختیار کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سرکار کو تمباکو اور تمباکو سے بنی مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف ایک ٹھوس پالیسی بنانی چاہئے اور کھلے عام سگریٹ اور دیگر تمباکو سے بنی چیزوں کو بیچنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ تمباکو مخالف قوانین کے تحت تعلیمی اداروں کے ارد گرد 100میٹر کے دائرے میں سگریٹ فروخت کرنا منع ہے لیکن وادی کے ہر گلی کوچے میں بچوں کو بلا خلل سگریٹ دستیاب ہیں۔