سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی تہاڑ جیل میں علالت اورپارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر عام زندگی مفلوج رہی جبکہ بانہال،بارہمولہ ریل سروس کو بھی معطل کیا گیا۔ہرتال کال کا مکمل اثر ضلع اننت ناگ میں رہا جہاں پولنگ ہورہی تھی۔ہڑتال کی وجہ سے لالچوک کے علاوہ پائین شہر میں بازار،تجارتی و کاروباری مراکز بند رہے۔جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی،تاہم نجی گاڑیاں چلتی رہیں اور سرینگر و وسطی کشمیر کے درمیان مسافر گاڑیاں بھی معمول کے مطابق چل رہی تھیں۔البتہ مائسمہ اور لالچوک میں مکمل ہڑتال رہی اور پائین شہر میں بھی یہی صورتحال رہی۔نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق گاندربل میں دکانیں بند تھیں،جبکہ کنگن میں بھی ہڑتال رہی۔ بڈگام کے بیروہ، ماگام،نارہ بل اور کھاگ میں بھی ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں۔جنوبی کشمیر کے تمام چاروں اضلاع میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔اننت ناگ،بجبہاڑہ ،اسلام آباد ،سیر ہمدان ،عشمقام ،دیالگام ،لارکی پورہ ،مٹن ،ڈورو اور دیگر قصبہ جات میں تمام دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے ۔ کولگام کے کیموہ ،کولگام ،کھڈونی اور دیگر علاقوں میں دکانیں بند تھیں اور ٹرانسپوٹ سروس معطل رہی ۔ شوپیان،پلوامہ اور کولگام میں بھی مکمل ہڑتال کے دوران دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہیں،تاہم اس دوران کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ شمالی کشمیرکے تینوں اضلاع بارہمولہ،کپوارہ اوربانڈی پورہ میں بھی دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بند رہی۔