سرینگر //ریاست میں بی یو ایم ایس ڈگری مکمل کرنے والے 1022نوجوان روز گار کیلئے دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں جبکہ وادی میںمزید 478 نوجوان مختلف آیورویدک کالجوں میں زیر تعلیم ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یونانی میڈیکل کالج سرینگر اور آیورویدک کالج جموں میں تدریسی عملے، ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی 300اسامیاں پیدا کرنے کا منصوبہ ابھی زیر غور ہی ہے جبکہ دوسری جانب بی یو ایم ایس کی ڈگری مکمل کرنے والے ڈاکٹروں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ جموں و کشمیر میں جہاں ایک طرف ڈاکٹروں کی سخت قلت محسوس کی جارہی ہے تو دوسری جانب بے روز گار ڈگری یافتہ ڈاکٹروں کو ملازمتیں فراہم کرنے میں سرد مہری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق ابتک ریاست میں 1022نوجوان بی یو ایم ایس کی ڈگری مکمل کرنے کے بائوجود بھی بے کار بیٹھے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 1022بی یو ایم ایس ڈاکٹروں کے علاوہ 478نوجوان مختلف کالجوں میں بی یو ایم ایس کی ڈگری مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔ وادی کے دو نجی ایورویدک کالجوں کشمیر طبیہ کالج میں 282 اور ایشین انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنس زکورہ میں 196طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اسکے علاوہ بی یو ایم ایس میں زیر تعلیم طلبہ کو ایم بی بی ایس کرنے والے طلبہ کی طرح کوئی بھی معاوضہ نہیں ملتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں قائم ہونے والے ایورویدک کالجوں میں تدریسی عملے ،ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی 300اسامیوں کو پیدا کرنے کیلئے فائل دفاتر کی طوالت کی شکار ہوگئی ہے۔ ادھر انڈین سسٹم آف میڈیسن کے ایک اعلیٰ افسرنے بتایا ’’ فائل آئی ایس ایم نے محکمہ صحت کو بھیجی ہے اور ابھی محکمہ صحت کے پلانگ سیکشن میں ہے۔ انہوں نے کہا ’’ یہ پالیسی معاملہ ہے جوریاستی سرکار کو ہی لینا ہے‘‘۔ وادی میں بی ایو ایم ایس کی ڈگری مکمل کرنے والے نوجوانوں کیلئے محکمہ آئی ایس ایم میں اسامیاں پیدا کرنے کی کوششوں پر کشمیر عظمیٰ نے وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم بار بار کوشش کرنے پر بھی ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ واضح رہے کہ وادی کے مختلف ایورویدک کالجوں سے ڈگری حاصل کرنے والے نوجوانوں نے آئی ایس ایم میں ڈاکٹروں کی اسامیاں پیدا کرنے پر زور دیا اور آئی ایس ایم ڈاکٹروں کیلئے بھرتی عمل کو شروع کرنے کیلئے احتجاجی دھرنے بھی دئے ہیں۔