سرینگر// شہری ہلاکت کے خلاف مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں کاروباری سرگرمیاں متاثر رہیں تاہم ٹرانسپورٹ سروس چلتی رہی۔سیول لائنز میں ٹریفک کی آمدرفت بھی جاری رہی تاہم بیشتر دکان،بازار اور تجارتی مراکز بند رہیں۔ ہڑتال کے باعث وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا تاہم چند ایک روٹوں پر نجی و دیگر چھوٹی مسافر ٹیکسیاں چلتی ہوئی نظر آئیں ۔کپوارہ میں بھی ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر کڑے سیکورٹی انتظامات کئے گئے اور یہاں بغیر اعلان بندشیں عائد رہیں ۔ اس دوران جاںبحق معمر شہری محمد یوسف بٹ کے چہارم کے سلسلے میں آبائی گائوں پنزگام میں تعزیتی و دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا گیا ۔عازم جان کے مطابقبانڈی پورہ ضلع میں جزوی طور پر ہڑتال رہی ، چھوٹی گاڑیاں چلتی رہیں، بعض دکانیں کھلی رہیں۔کلوسہ ،اجس ،حاجن، نائدکھے اورصدر کوٹ بالا میں ہڑتال کا اثر خاصا دکھائی دیا ہے جبکہ سمبل میں ہڑتال کا کوئی اثر نہیں تھا ۔مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کے مطابق کنگن میں بھی کاروباری ادارے بند رہے جبکہ سڑ کوں پر چھوٹی گاڑیوں کی آمد رفت جاری رہی ۔نامہ نگار غلام نبی رینہ کے مطابق اس دوران کسی بھی جگہ سے کوئی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ۔جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع میں بھی شہری ہلاکتوں کے خلاف ہڑتال رہی جس کے دوران کاروباری سرگرمیاںمتاثر رہیں،تاہم ٹرانسپورٹ سروس جزوی طور پر چل رہی تھی۔