نئی دہلی //وادی میں تعینات فوج کے ایک بریگیڈئر کو ایک خاتون کیساتھ تعلقات کی پاداش میں ائن حاضر کرکے اس سے تفتیش شروع کی گئی ہے۔یہ کارروائی جنگجو مخالف کارروائیوں میںسرگرمی سے شامل انفینٹری بریگیڈ کے کمانڈر کے بارے میں فوج کے سراغرساں شعبے ملٹری انٹیلی جنس کی ایک منفی رپورٹ کے تناظر میں عمل میں لائی گئی ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق کارروائی کے ابتدائی مرحلے کے تحت وادی کے اندر ایک انفینٹری بریگیڈ کی قیادت کررہے بریگیڈئرکو تحقیقات کا سامنا کرنے کیلئے سرینگر سب ایریا کے ساتھ منسلک کیاگیا ہے۔رپورٹ میں سرینگر میں قائم فوج کے15کور ہیڈکوارٹر سے وابستہ معتبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مذکورہ بریگیڈئروادی میں جنگجو مخالف کارروائیوں میں سرگرمی کے ساتھ شامل ہے ۔تاہم فوجی کمانڈر کا نام اور اس کی تعیناتی کی جگہ ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بریگیڈئر کے ایک مقامی خاتون کے ساتھ مبینہ طور قابل اعتراض تعلقات ہیں اور اسی تناظر میں فوج کا سراغرساں شعبہ ملٹری انٹیلی جنس(ایم آئی) کچھ عرصے سے مذکورہ خاتون پر مسلسل نظر رکھے ہوئے تھا اور اس کی نقل و حرکت اور سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھی جارہی تھی۔تاہم رپورٹ میں اس خاتون کے بارے میں کسی قسم کی کوئی تفصیل ظا ہرنہیں کی گئی ہے۔ خاتون کی سرگرمیوں کے بارے میں ملٹری انٹیلی جنس کی ایک منفی رپورٹ کے بعد بریگیڈ کمانڈر پر بھی قریبی نظر رکھی گئی جس دوران مزید قابل اعتراض مواد ایم آئی کے ہاتھ لگا۔چنانچہ رپورٹ کے تناظر میں بریگیڈئر کو سرینگر منسلک کیا گیا تاکہ وہ تحقیقات کا سامنا کرسکیں۔ اس بات کا پتہ لگایا جارہا ہے کہ آیا اُس خاتون کے جنگجوئوں کے ساتھ تعلقات تو نہیں؟نئی دلی میں قائم فوجی ہیڈکوارٹر کے ذرائع نے بھی بریگیڈئر کے خلاف تحقیقات کی تصدیق کی ہے۔واضح رہے کہ اکتوبر کے مہینے میں شمال مشرق میں تعینات فوج کے ایک بریگیڈئر کے خلاف کورٹ مارشل کارروائی کے بعد انہیں سینیارٹی میں دس سال کی کمی اور مراعات سے محرومی کی سزا سنائی گئی۔مذکورہ فوجی کمانڈر کو ایک کرنل کی بیوی کے ساتھ غلط رشتہ قائم کرنے کا مرتکب پایا گیا تھا۔