اشفاق سعید
سرینگر //کٹھن موسمی صورتحال اور قہر انگیز ژالہ باری کے نتیجے میں جنوبی کشمیر میں بڑے پیمانے پرسیب ،ناشپاتی ، بادام،اخروٹ اور آلوبخارہ کی فصل کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔محکمہ باغبانی نے ژالہ باری سے ہوئے نقصان کا جو عبوری تخمینہ لگایا ہے اس کے مطابق شوپیاں کولگام اور اننت ناگ کے 10ڈویژنوں کے 50گائوں متاثر ہوئے ہیں ۔محکمہ باغبانی کے مطابق شوپیاں ضلع کے 5زونوں میں ژالہ باری سے 25دیہات متاثر ہوئے جبکہ اننت ناگ کے 19اور کولگام کے 5 دیہات میں شدید ژالہ باری سے میوہ باغات کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔غیر موافق موسمی صورتحال کے نتیجے میں شمالی وجنوبی کشمیرمیں میوہ باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ البتہ محکمہ باغبانی کشمیر نے جو عبوری تخمینہ لگایا ہے اس کے مطابق ژالہ باری سے سب سے زیادہ نقصان جنوبی کشمیر کے تین اضلاع میں ہوا ہے ۔ عبوری تخمینہ رپورٹ حکام روانہ کی گئی ہے ۔محکمہ نے اپنے اعدادوشمار میں بتایا کہ شوپیان ضلع کے زون ہرمین کے مرادپورہ ، ایچ ایس پورہ چک چلند میں 3سے4فیصد میوہ باغات کو نقصان پہنچا ہے ۔کیگام زون کے پنزر ، ٹنگونی میں 1سے2فیصد ،سعدپورہ زون کے گائوں شمسی پورہ میں 15سے20فیصد، ڈانگرپورہ میں 20سے25فیصد، سدھو میں 20سے25فیصد، چھوٹی پورہ میں 5سے10فیصد، رام نگری میں 5سے10فیصدنقصان پہنچا ہے ۔
کچھ ڈورہ زون کے دنہ گام میں 25فیصد ،کچھ ڈورہ میں 8سے10فیصد ،رتنی پورہ میں 10سے12فیصد ،ہلو میں 10سے12فیصد ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے ۔اسی طرح زون کاپرن کے 15دیہات میں میوہ باغات کو 25سے30فیصد کا نقصان پہنچا ہے ،جبکہ اسی زون کے کاپرن ، رائی ،ایچ پی بٹہ گنڈ میں 36سے40فیصد نقصان پہنچنے کا عبوری تخمینہ محکمہ باغبانی نے لگایا ہے ۔ محکمہ باغبانی نے کہا ہے کہ ضلع اننت ناگ کے تین زون جن میں کوکرناگ ، لارنو اور ڈورو شامل ہیں میں 19دیہات ژالہ باری سے متاثر ہوئے اور ان دیہات میں فصلوں کو 20سے25فیصد کا نقصان پہنچا ہے ۔اعدادوشمار کے مطابق کوکرناگ زون کے گائوں ماگام اور سونہ براری میں 20سے25فیصد ،وتہ ناڑ کھہار ، کنڈی واڑہ میں 15سے20فیصد نقصان پہنچا ہے ۔اسی طرح زون لارنو کے متی گاورن ،متی ہندو میں 15سے20فیصد نقصان ہوا ہے ۔ڈورو،زون کے ویری ناگ ، نوگام ، سید وارہ ،رین ، چھچھہگھنڈ، ہلن ، کپرن ، اور دیگر علاقوں میں 20سے 25فیصد نقصان ہوا ہے ۔ کولگام کے زون ڈی کے مرگ کے پانچ گائوں بھی شدید ژالہ باری سے متاثر ہوئے ہیں، ان گائوں میں گلزار آباد ، کوٹ مرگ ، بڑی جہالن ۔ ناگناڑ میں 5سے 10فیصد فصلوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ ادھر اتوار کو اوڑی کے ناملہ، گھرکوٹ ، موٹھل ، ہتھہ لنگا ، صورہ ،سلی کوٹ، ہلکوٹ ، چرنڈہ ، بٹگراں ، کمل کوٹ، شاردہ ، چھیر ، دردکوٹ اور دیگر علاقوں میں شدید ژالہ باری ہوئی ہے جس کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق اخروٹ ، ناشپاتی ، سیب ، خوبانی کے علاوہ مکئی کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔مقامی لوگوں نے حکام سے معاوضہ کی مانگ کی ہے ۔محکمہ باغبانی کے ڈائریکٹر غلام رسول میر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے عین مطابق ہم لگاتار کسانوں کو ایڈوائزری جاری کرتے رہے ہیں ،کہ وہ کس وقت باغات میں دوائی کا چھڑکائو اور فصلوں کی کٹائی کر سکتے ہیں، لیکن بدقسمتی ہے کہ اچانک شدید ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان پہنچا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کی ٹیمیں تمام متاثرہ علاقوں میںتشکیل دی گئی ہیں اور ابھی تک جو عبوری تخمینہ لگایا گیا ہے اس کے مطابق جنوبی کشمیر کے شوپیان اور اننت ناگ میں میوہ باغات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔
آج سے 15مئی تک موسم خشک رہے گا
سرینگر /اشفاق سعید /محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آج سے 15مئی تک وادی میں موسم ٹھیک رہے گا اور درجہ حرارت میں بھی اضافہ کا امکان ہے ۔محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پیر اور منگل کو رات بھر بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور صبح کے وقت موسم میں بہتری آئے گی تاہم دوپہر کے وقت بھی چند ایک مقامات پر ہلکی بوندا باندی ہو سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 10مئی سے 15مئی تک موسم خشک رہے گا اور اس بیچ درجہ حرارت میں بھی بہتری آئے گی ۔
۔ 4اضلاع میں برفانی تودے گرنے کی وارننگ
سرینگر //جموں وکشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اگلے 24گھنٹوں کیلئے 4اضلاع میں برفانی تودے گرنے کی وارننگ جاری کی ہے ۔اتھارٹی کے مطابق ڈوڈہ ،کشتواڑ ،رام بن اور بارہمولہ اضلاع میں کم خطرے کی سطح کے برفانی تودے گرنے کا امکان ہے ۔اس دوران ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اختیاطی تدابیر اختیار کریں۔
بارہمولہ میںمسلسل بارشیں ،20 ڈھانچوں کونقصان
سرینگر //شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے کنڈی علاقے میں مسلسل بارشوں نے مکانات سمیت کئی ڈھانچوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔ مقامی رہائشیوں کے مطابق سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں کٹیاوالی اور لطیف آباد شامل ہیں ،جہاں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے 20 کے قریب مکانات اور دیگر عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں یا انہیں کافی نقصان پہنچا ہے۔ گزشتہ ہفتے شروع ہونے والی مسلسل بارشوں نے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کو جنم دیا جس سے متعدد املاک اور انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔ مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ کٹائو چند سال پہلے شروع ہوا تھا اور اس کے بعد سے کئی گھروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بارش کی وجہ سے تقریبا 20 گھر متاثر ہوئے ہیں جن میں سے تین مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ جاری کٹا ئوکی وجہ سے شگاف بتدریج وسیع ہو رہے ہیں اور اس سال مسلسل بارشوں کے بعد صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ بہت سے گھر اب رہائش کے لیے غیر محفوظ سمجھے جا رہے ہیں۔ کٹیاوالی، لطیف آباد اور بارہمولہ کے کنڈی پٹی کے دیگر دیہات کے مکین نئے مکانات بنانے اور محفوظ طریقے سے رہنے کے لیے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انچارج تحصیلدار بارہمولہ راکیش کمار نے بتایا کہ ایک ریونیو ٹیم نے صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو محفوظ گھروں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ چند دیگر اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ” ریونیو ٹیم نے علاقے میں تازہ تباہ ہونے والے مکانات کی نشاندہی کی ہے جبکہ کچھ پہلے تباہ شدہ مکانات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے اور علاقے میں امدادی کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے۔”انہوں نے کہا کہ حکام نے امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے ریسکیو اہلکاروں کی متعدد ٹیمیں علاقے میں تعینات کر دی ہیں۔
ڈوڈہ ،کشتواڑ اور رام بن میں پرائمری اورمڈل اسکول بند
سرینگر//اتوار کی شام سے جاری بارشوں اور برف باری کے باعث ڈوڈہ ،کشتواڑ اور رام بن اضلاع میں حکام نے پیر کے روز پرائمری اورمڈل اسکول بند رکھنے کاحکم جاری کیا جبکہ کچھ علاقوںمیں ہائی اور ہائراسیکنڈری اسکول بھی بندرہے ۔ ضلع رام بن میں پیرکو8ویں جماعت تک کے تمام اسکول بند کردیئے گئے۔ ڈپٹی کمشنررام بن مسرت الاسلام نے کہاکہ ضلع میں مڈل تک کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول شدید بارش کے پیش نظر بند رہے ۔ ڈوڈہ اورکشتواڑ اضلاع میں بھی حکام کی ہدایت پر پیر کے روز پرائمری اورمڈل اسکول بند رکھے گئے جبکہ تینوں اضلاع ڈوڈہ ،کشتواڑ اور رام بن کے کچھ علاقوںمیں ہائی اور ہائراسیکنڈری اسکول بھی موسمی صورتحال ابترہونے کے باعث بندرہے۔