تعارف و تبصرہ
شکیل رشید
واجد اختر صدیقی کی کتاب’نقش تحریر‘ کچھ دن پہلے موصول ہوئی تھی لیکن اسے دیکھنے کا موقع اب ملا۔ یہ واجد اختر صدیقی کے ذریعے مختلف مواقع سے، گلبرگہ کے پانچ درجن سے زائد شاعروں، ادیبوں، نقادوں اور فکشن نگاروں کی حیات اور ان کے فن پر لکھے گئے مضامین کا مجموعہ ہے۔ گلبرگہ اردو کا ایک گہوارہ کل بھی رہا ہے، اور آج بھی ہے، یہ الگ بات ہے کہ اردو والوں کی نظریں اتر بھارت سے ہٹ کر کہیں اور نہیں دیکھتیں! اس مجموعہ میں جن ادیبوں اور شاعروں پر مضامین ہیں، ان میں سے کوئی غیر معروف نہیں ہے۔ ادبی دنیا پر وفیسر حمید سہروردی،خمار قریشی، حامد اکمل، نصیر احمد نصیر،اکرم نقاش، جو ہر تما پوری،تنہاتما پوری، ڈاکٹر وحید انجم،منظور و قار، حنیف قمر،ڈ اکٹرغضنفر اقبال، اظہر افسر،ڈاکٹر فرزانہ فرح وغیرہ وغیرہ کے ناموں سے واقف ہے۔ کتاب کو سات ابواب میں منقسم کیا گیا ہے۔ ان ابواب سے قبل پر وفیسر مجید بیدار،ڈاکٹر شفیع ایوب، عزیز بلگامی، ڈاکٹر غضنفر اقبال کے اس کتاب اور صاحب کتاب پر مختصر تعارفی مضامین ہیں۔ مصنف نے’مجھے کچھ کہناہے‘ کے عنوان سے اپنے ان مضامین کے بارے میں لکھا ہے: ’’سرزمین گلبرگہ شعر و ادب کے لحاظ سے درخشند ہ روایات اور تابناک ماضی کی امین ہے۔ یہاں کا ادب منفرد ہے اور یہاں کے شعرا غیر معمولی اہمیت و عظمت کے حامل ہیں…. میری یہ تحریریں اردو کے فن کاروں کو سمجھنے کی معمولی سی کاوش ہے۔‘‘کتاب کا پہلا باب’باب زمان‘ ہے۔اس میں مصنف نے ’’گلبرگہ کی نثری تصانیف: ایک جائزہ‘‘ کے عنوان سے گلبرگہ کی ادبی تاریخ کا مختصر تعارف کرایا ہے۔ مصنف نے خواجہ بندہ نواز اور فیروز شاہ بہمنی سے لے کر آج تک کی ادبی صورت حال کا بہترین تعارف پیش کیا ہے،وہ لکھتے ہیں:’’مختصر یہ کہ 1960 کے بعد سے تا حال گلبرگہ ایک اہم ادبی مرکز رہا ہے۔‘‘ آگے کے ابواب ہیں’باب سخن‘ (شعرا پر مضامین)’باب فن‘ (افسانہ نگاروں پر مضامین اور ایک مضمون ڈاکٹر غضنفر اقبال کے فن انٹرویو میں نئی جہت پر)’باب ایو ان‘ (حیات وفن پر مضامین) ’باب جہان‘اور بعد کے ابواب میں کتابوں اور رسالوں کے تبصرے اور تعارف شامل ہیں۔ آخر میں’باب گمان‘ہے جس میں شاہد فریدی اور حسن محمود کے ایک ایک افسانے شامل ہیں، اور ان پر مصنف کے تجزیے ہیں۔کتاب ایجو کیشنل پبلشنگ ہاوز دہلی سے شائع کی گئی ہے۔ صفحات312 ہیں اورقیمت400روپئے ہے۔ کتاب 9739501549 سے رابطہ کر کے حاصل کی جاسکتی ہے۔ کتاب کا انتساب قابل قدر ومشفق استاد محترم ’ڈاکٹر وحید انجم مرحوم‘ کے نام ہے۔