یواین آئی
کٹھمنڈو// نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی نے منگل کے روز بدعنوانی کے خلاف پرتشدد احتجاجوں کے بعد استعفیٰ دے دیا، ان کے معاون پرکاش سیل وال نے بتایا کہ مظاہرین نے نیپال کے صدر رام چندر پاؤڈیل کے گھر پر دھاوا بول کر آگ لگادی۔این ڈی ٹی وی نے اپنی رپورٹ کے ہمراہ سوشل میڈیا سے لی گئی ویڈیو نشر کی جس میں مظاہرین کو گھر میں توڑ پھوڑ کرتے دکھایا گیا ہے۔اس سے قبل، نیپال نیوز کے مطابق، مظاہرین نے دارالحکومت کٹھمنڈو میں کئی سیاستدانوں کے گھروں کو آگ لگائی، جن میں نیپالی کمیونسٹ پارٹی (ماؤ نواز مرکز) کے سربراہ پشپا کمل دال کا گھر، وزیر اطلاعات و ٹیکنالوجی پربھتی سوبا گرونگ کا گھر، اور وزیر داخلہ رامیش لیخاک کا گھر شامل ہے، جنہوں نے احتجاجی لہر کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔منگل کو مظاہرین دوبارہ کٹھمنڈو میں پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر جمع ہوئے اور ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور حکومت سے استعفے کا مطالبہ کیا، تو نیپالی حکام نے کرفیو نافذ کر دیا۔روسی خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق۔ روسی سفارتخانے نے بھی اپنے شہریوں کو کٹھمنڈو کی سڑکوں پر نہ نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔پیر کو ہزاروں نوجوانوں نے دارالحکومت میں “جنریشن زیڈ انقلاب” کے نام سے ایک احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا۔ مظاہرین نے حکومت کے سوشل میڈیا اور میسجنگ ایپس پر پابندی لگانے کے فیصلے کی مخالفت کی اور بدعنوانی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ادھر نیپال کے مستعفی وزیراعظم کے پی شرما اولی کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملک سے فرار ہونے کی ویڈیو سامنے آگئی۔ مظاہرین نے وزیراعظم کی ذاتی رہائش گاہ، بعض سرکاری رہائش گاہوں اور سپریم کورٹ کو آگ لگا دی جبکہ وزرا کے گھروں اور سیاسی دفاتر پر حملے بھی کیے۔پتھراؤ سے نیپالی کانگریس پارٹی کے مرکزی دفتر کی کھڑکیاں بھی ٹوٹ گئیں۔مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن پر 3 وزرا اور وزیراعظم مستعفی ہوگئے تھے۔جس کے بعد مستعفی وزیراعظم شرما اولی کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملک سے فرار ہونے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بظاہر دیکھا گیا کہ مستعفی وزیراعظم شرما اولی ملک سے نکلنے کیلئے ہیلی کاپٹر میں بیٹھ رہے ہیں۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ دبئی روانہ ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ نیپالی فوج نے وزرا کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ان کے گھروں سے نکال کر فوجی بیرکوں میں منتقل کرنا بھی شروع کر دیا۔دوسری جانب وزیراعظم کے پی شرما اولی کے استعفے کے بعد صدر رام چندر نے نیا حکومتی سربراہ منتخب کرنے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔