نینی تال//اتراکھنڈ میں نینی تال پولیس نے ملک کے خلاف نفرت انگیز تبصرہ کرنے کے الزام میں ایک کشمیری طالب علم کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے ۔مظاہرین کے اشتعال کی وجہ سے گرافک ایرا ہل یونیورسٹی نے سیکورٹی کے پیش نظر طالب علم کو اس کے رشتہ داروں کے حوالے کردیا ہے ۔اس معاملے کی تحقیقات پولیس کی سائبر سیل ٹیم کررہی ہے ۔ فرحت شیخ بارہمولہ کا رہنے والا ہے اور وہ بھیم تال میں واقع گرافک ایرا ہل یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی پڑھائی کررہا ہے ۔وہ دوسرے سال کا طالب علم ہے ۔اس پر الزام ہے کہ اس نے فلم ‘اڑی:دی سرجیکل اسٹرائک’ فلم کے سلسلے میں فیس بک پر ملک اور ملک کے عوام کے خلاف مبینہ طورپر نفرت انگیز تبصرہ پوسٹ کیا اور پاکستان کی تعریف کی ہے ۔یونیورسٹی کی جانب سے بھی اس معاملے میں بلا تاخیر قدم اٹھایا گیا اور نوجوان کو کالج سے معطل کردیا گیا۔اتوار کو کچھ تنظیموں نے نوجوان اور یونیورسٹی کے خلاف کیمپس میں مظاہرہ کیا اور نوجوان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ گرافک ایرا یونیورسٹی کے بھیم تال کیمپس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (انتظامیہ)اشوک لوہنی نے بتایا کہ یونیورسٹی کی ایک چار رکنی ٹیم بھی معاملے کی جانچ کررہی ہے ۔انگریزی شعبہ کے ہیڈ پروفیسر پون اگروال کی صدارت میں تشکیل ٹیم دو ہفتے میں اپنی رپورٹ یونیورسٹی کو سونپے گی۔اس کے بعد طالب علم کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب نوجوان نے کسی بھی قسم کے الزامات سے انکار کیا ہے ۔اس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے فیس بک پر کسی قسم کا کوئی تبصرہ پوسٹ نہیں کیا ہے ۔اس نے دوسال سے فیس بک اکاؤنٹ پر کسی طرح کا کوئی تبصرہ پوسٹ ہی نہیں کیا ہے ۔ نینی تال کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ سنیل کمار مینا نے بتایا کہ نوجوان کے خلاف فی الحال 504اور 153اے دفعات میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے ۔