عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) نے چھتیس گڑھ میں ممنوعہ تنظیم مولواسی بچاؤ منچ (ایم بی ایم) کی طرف سے شورش کی سرگرمیوں کو فروغ دینے سے متعلق ایک معاملے میں مزید چار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے ۔ تین ملزمین کی شناخت سنیتا پوٹم، شنکر موچاکی اور دشرتھ عرف دسرو موڈیم کے طور پر کی گئی ہے ، جو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی فرنٹ تنظیم ایم بی ایم کے عہدیدار تھے ۔ چوتھا ملزم ملیش کنجم سی پی آئی (ایم) کا مسلح کیڈر ہے اور ابھی تک مفرور ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چھتیس گڑھ حکومت نے چھتیس گڑھ اسپیشل پبلک سیکورٹی ایکٹ کے سیکشن 3(1) کے تحت ایم بی ایم پر گزشتہ سال اکتوبر میں پابندی لگا دی تھی۔ این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق چار ملزمین سی پی آئی (ایم) کے لیے فنڈز جمع کرنے ، ذخیرہ کرنے اور تقسیم کرنے میں ملوث تھے ۔ یہ فنڈز مبینہ طور پر جمہوری طور پر منتخب حکومت کے خلاف مظاہروں کو منظم کرنے اور ریاست میں ترقیاتی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے ۔ غیر قانونی رقوم ایم بی ایم جیسی شیل تنظیموں کے ذریعے منتقل کی گئیں۔ اس معاملے میں اب تک کل چھ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ مفرور ملیش سمیت سات ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ۔ بیجاپور پولیس نے نومبر 2023 میں دو ملزمین گجیندر مادوی اور لکشمن کنجم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ یہ کیس مئی 2023 میں ایم بی ایم کے دو اوور گراؤنڈ کارکنوں گجیندر اور لکشمن سے 6 لاکھ روپے کی وصولی کے بعد درج کیا گیا تھا۔ وہ مبینہ طور پر سی پی آئی (ایم) قائدین کے کہنے پر مختلف بینک کھاتوں میں رقم جمع کرنے جارہے تھے جب انہیں گرفتار کیا گیا۔ این آئی اے ، جس نے فروری 2024 میں کیس کو سنبھالا، اگست 2025 میں اپنی پہلی ضمنی چارج شیٹ داخل کی۔
گجیندر اور لکشمن کے خلاف نئے الزامات عائد کیے گئے ، اور ایک اور ملزم، رگھو مڈیامی کا بھی چارج شیٹ میں نام تھا۔ مزید تفتیش جاری ہے ۔