اجمیر//کانگریس صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے کاروبار بند ہوگئے جس سے 45سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری بڑھی ہے ۔ اجمیر پارلیمانی حلقے کے باندن باڑا میں کانگریس امیدوار کی حمایت میں منعقد عوام جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے لوگوں کے پاس پیسوں کی کمی سے مال کی خرید نہیں ہوئی اور کارخانے بندہوگئے ،اس سے بے روزگاری بڑھ گئی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 45برسوں میں ملک میں آج سب سے زیادہ بے روزگاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ڈیزل نہ ڈالنے سے ٹرک رک جاتا ہے ،اسی طرح پیسہ نہ ہونے سے کارکھانے بھی نہیں چل پاتے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ملک کی معیشت کو مضبوط بناناچاہتی ہے تاکہ کارخانے کھلیں اور لوگوں کو روزگار ملے ۔ مسٹر گاندھی نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ انل امبانی اور میہل چوکسی سمیت 15افراد کا 55ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کردیا لیکن کسانوں کا قرض معاف کرنے کے بارے میں سوچا تک نہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت آئی تو کسی بھی کسان کو قرض نہ چکانے کی صورت میں جیل نہیں جانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرح امیر اور غریب کا الگ الگ ملک نہیں ہے بلکہ ایک ہی ملک بنے گا جس میں قومی بجٹ کے ساتھ کسانوں کا الگ بجٹ بنے گا۔کسانوں کوپہلے ہی پتہ چل جائے گا کہ فصل کی امدادی رقم کیا ہوگی،اور بونس کتنا ملے گا اور کتنا قرض معاف ہوگا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت آنے پر نوجوان صنعت کاروں کو کارخانے لگانے کے لئے حکومت سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ کاروبار کھڑے کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سے لوگوں کو روزگار ملے گا اور بے روزگاری ختم ہوگی۔