رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے دور افتادہ گائوں چڑیالہ دریالہ میں شعبہ صحت کی جانب سے بنیادی سہولیات ہی فراہم نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ آج تک شعبہ کی جانب سے گائوں میں کوئی صحت مرکز قائم نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے عام لوگوں کو معمولی بیماری کیلئے بھی میلوں کا سفر طے کر کے ہسپتالوں اور صحت مراکز میں جانا پڑرہا ہے ۔مکینوں نے مقامی انتظامیہ کیساتھ ساتھ سیاسی نمائندوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ہر مرتبہ الیکشن کے دوران بلند و بانگ نعرے لگائے جاتے ہیں لیکن آج تک مذکورہ علاقہ میں کوئی پرائمری ہیلتھ سنٹر قائم نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے علاقہ میں رہائش پذیر 400سے زائد کنبوں کو پریشانی کا سامنا ہے اور ان کو بنیادی صحت سہولیات دستیاب نہیں ہیں ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی برسوں سے ان کے گاؤں میں ایک طبی صحت مرکز کھولنے کیلئے سرکار کے سامنے یہ مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں مگر ریاستی سرکار کی جانب سے ابھی تک کوئی ٹھوس قدم ان کی اس جائز مانگ کی طرف نہیں اٹھایا گیا ہے۔لوگوں کے مطابق سرحد کے قریب اس گاؤں میں جب کوئی بیمار ہو جاتا ہے تو اس کو بروقت علاج نہیں مل پاتا جس کی وجہ سے اس کی جان کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مقامی سطح پر ایمرجنسی صحت سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کو نوشہرہ سب ڈویژن ہیڈ کوارٹر پر قائم کر دہ ہسپتالوں اور نجی کلینکوں کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔ لوگوں نے مرکزی وزیر صحت جی پرکاش نڈا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے گاؤں دریالہ چڑیالہ میں پرائمری ہیلتھ سینٹر کی منظوری دی جائے تاکہ عام لوگوں کو مقامی سطح پر معیاری صحت سہولیات دستیاب ہو سکیں ۔