رمیش کیسر
نوشہرہ //سب ڈویژن نوشہر ہ کے اکثر دیہات میں خطہ افلاس اوربی پی ایل زمرے سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کئی مستحقین ابھی تک مرکزی حکومت کی جانب سے چلائی گئی پردھان منتری اواس یوجنا کے زمرے سے باہر ہیں۔مستحقین نے متعلقہ محکمہ و مقامی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ رہائشی گھروں کی تعمیر کے سلسلہ میں بنائی گئی فہرستوں سے زیادہ تر مستحقین کو باہر رکھا گیا ہے جبکہ متعلقہ محکمہ کے ملازمین سے رجوع کرنے کے باوجود بھی ان کی جانب دھیان نہیں دیا جار ہاہے ۔سب ڈویژن کے سیری بلاک کے دبڑ گائوں میں کئی کنبے آج بھی مٹی کے خستہ حال اور بوسیدہ گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں لیکن فائلیں مکمل کر کے جمع کروانے کے باوجود بھی مذکورہ غریبوں کو پی ایم اے وائی سکیم کے زمرے میں شامل نہیں کیاگیا ہے ۔علاقہ کے غریبوں نیالزام عائد کرتے ہوئے کہ محکمہ کے ملازمین و آفیسران اثر رسوخ رکھنے والوں کو فہرستوں میں شامل کررہے ہیں جس کی وجہ سے مستحقین کو فہرستو ں میں ہی شامل نہیں کیا جارہا ہے ۔
غور طلب ہے کہ نوشہرہ سب ڈویژن کے متعدد دیہات بالخصوص حد متارکہ کے نزدیکی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوںکو مذکورہ فہرستوں میں شامل ہی نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے غریب لوگ مٹی کے کچے اور بوسیدہ گھروں میں اپنی زندگی بسر کررہے ہیں ۔علاقہ کے ایک غریبوں نور حسین ،محمد ریاض اور سبزہ بیگم نے بتایا کہ انہوں نے رہائشی مکانات کیلئے سبھی کاغذات و ضروری لورزامات مکمل کئے ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ان کو مذکورہ سکیم کے زمرے میں شامل نہیں کیاگیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ دو برسوں سے محکمہ کے دفتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں لیکن ابھی تک ان کو یکسر نظر انداز کیاجارہا ہے ۔مکینوں و پنچایتی اراکین نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اکثر دیہات میں مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کر دہ ’پردھان منتری ‘اواس یوجنا زمینی سطح پر غریبوں و مستحقین کو فائدہ پہنچانے کے بجائے ان کیلئے عذاب بنتی جارہی ہے ۔مستحقین کا کہنا ہے کہ پہلے مذکورہ سکیم کے زمرے میں لائے جانے کیلئے محکمہ کے دفتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں اور اس کے بعد فنڈز کی ادائیگی کے انتظار میں کئی برس بیت جاتے ہیں۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ نوشہرہ سب ڈویژن کے سرحدی علاقوں میں مذکورہ مرکزی سکیم کی مکمل عمل آوری کیلئے ہدایت جاری کی جائیں ۔