ٹھیکیدار کی مبینہ لاپرواہی سے وسیع علاقہ پائپ لائنیں بچھائے جانے کا منتظر
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے دور افتادہ گاؤں رانی بٹیتر کے لوگوںاس جدید دور میں بھی پینے کے صاف پانی سے محرو م ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے شروع کردہ جل جیون مشن بھی عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کا اہل نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے عوامی پریشانی بڑھتی ہی جارہی ہے۔غور طلب ہے کہ نوشہرہ سب ڈویژن بیشتر دیہاتوں میں مرکزی حکومت کی جانب سے لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرانے والی سکیم جسے جل جیون مشن کہا جاتا ہے اسے ابھی چالو نہیں کیا گیا ہے۔ کئی مقامات پر پانی سکیمیں لگ بھگ تیار ہیں لیکن ٹھیکیدار وں کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے کئی مقامات پر پائپ لائن بھی نہیں بچھائی گئی ہے۔ نوشہرہ سب ڈویژن کے دور افتادہ گاؤں رانی بٹیتر کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہاں کے مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ جب جیون مشن سکیم مذکورہ گاؤں میں ابھی تک شروع نہیں کی گئی ہے۔ مناور ندی پر اگرچہ پانی سپلائی کرنے والی سکیم بن کر کر تیار بھی ہو چکی ہے پھر بھی پانی کی سپلائی ابھی تک نہیں دی جا رہی ہے۔ لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ اب مکئی اور گھاس کی فصل تقریبا کٹ چکی ہے اور جن مقامات پر پائپ لائن نہیں بچھائی گئی ہے وہاںلائنیں آسانی سے بچھائی بھی جا سکتی ہیں ۔لوگوں نے جل جیون مشن کے اعلی کو کام اور جل شکتی محکمہ کے افسروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گاؤں میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو پانی کی قلت سے نجات حاصل ہو سکے ۔اس ضمن میں جب ایگزیکیوٹو انجینئر محکمہ جل شکتی نوشہرہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہاں پر جلد ہی جل جیون مشن سکیم شروع کر دی جائے گی ۔موصوف نے یہ بھی بتایا کہ پانی سپلائی کے جو پرانے ٹینک بنے ہوئے ہیں ان سے بھی سپلائی لوگوں کو دی جا رہی ہے۔