رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ کے کرناٹکا گاؤں میں ایک 20 سالہ شادی شدہ خاتون کی پراسرار موت نے سنسنی پھیلا دی ہے، جب کہ متوفیہ کے والدین اور اہلِ خانہ نے اس واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا ہے۔متوفیہ کی شناخت جْلی چرنال، عمر 20 سال، زوجہ اندر جیت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، زہریلا مادہ نگلنے سے اس کی حالت بگڑ گئی، جسے پہلے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال نوشہرہ میں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ بعد ازاں حالت نازک ہونے پر اُسے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں ریفر کیا گیا، لیکن وہ راستے میں ہی سب ڈسٹرکٹ ہسپتال سندربنی میں دم توڑ گئی۔پولیس کے مطابق، متوفیہ کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے اور موت کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔جْلی چرنال کے والدین نے الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کافی عرصے سے سسرال میں تشدد اور ہراسانی کا شکار تھی اور مرنے سے قبل اس نے خود کہا کہ اسے قتل کیا گیا ہے۔ والدین کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ نہ صرف ظلم کیا گیا بلکہ واقعے کے بعد سسرال والوں نے انہیں اطلاع دینا بھی گوارا نہ کیا۔واقعے کے بعد اہلِ خانہ اور مقامی لوگوں نے احتجاج کیا، جسے سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او) نوشہرہ، ساحل مہاجن نے موقع پر پہنچ کر پرامن کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی اور موت کے اسباب کو پوری طرح واضح کیا جائے گا۔