رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن میں اس وقت تک بھی پردھان منتری اواس یوجنا( پی ایم اے وائے)کی مکمل عمل آوری کو یقینی نہیں بنایا جاسکا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں مستحقین آج بھی کچے اور بوسیدہ گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں ۔مستحقین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین مبینہ طورپر سیاسی پشت پناہی والے افراد کو ترجیح بنیادوں پر کام دیتے ہیں جبکہ سیاسی اثر ورسوخ رکھنے والوں کو مذکورہ فہرستوں میں بھی شامل کیا جا تا ہے تاہم حصہ نہ ملنے پر مستحقین کو یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ مرکزی حکومت کی جانب سے شرو ع کردہ فلاحی سکیم کے زمرے سے مکمل باہر ہیں ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے غریبوں کے نام پر فراہم کردہ فنڈز کو ایسے لوگو ں پر استعمال کر دیا جاتا ہے جو کہ اس کے مستحق ہی نہیں ہیں ۔پنچایتی اراکین نے بتایا کہ مرکزی معاونت والی سکیم کے زمرے سے جن مستحقین کو باہر رکھا گیا ہے ان میں سے درجنوں گزشتہ دنوں سب ڈویژں میں ہوئی طوفانی بارش کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ بارش سے غریبوں کے کچے گھرو ں میں پانی آگیا جس کی وجہ سے وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔سب ڈویژن میں گوجر طبقہ سے تعلق رکھنے والے چند افراد نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے ان کو رہائشی مکانات کی فہرستوں میں ہی شامل نہیں کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ اس جدید دور میں بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کررہے ہیں ۔سب ڈویژن کے پسماندہ گائوں دبڑ کے رہائشی افراد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کے ملازمین کی جانب سے اراضی کا بہانہ بنا نے ان کو نظر انداز کر دیا گی اہے ۔نور حسین سکنہ دبڑ ،سبزہ بیگم بیوہ سکنہ دبڑ ،ووید پرکاش سکنہ دبڑ گائوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ غریب ہونے باوجود بھی ان کو محکمہ کی جانب سے فہرستوں میں شامل ہی نہیں کیا گیا ہے اور اب و ہ کھلے عام زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔مستحقین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ حکام و محکمہ دیہی ترقی کو ہدایت جاری کی جائیں کہ سب ڈویژن میں باقی بچ گئے مستحقین کو فہرستوں میں شامل کر کے مرکزی حکومت کی جانب سے چلائی جارہی فلاحی سکیم کے زمرے میں لایا جائے ۔