رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ اور اس کے گردونواح میں گزشتہ کئی مہینوں سے بارش نہ ہونے کے باعث شدید خشک سالی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے قدرتی آبی ذخائر، چشمے اور ہینڈ پمپ خشک ہو چکے ہیں۔ اس صورتحال نے مقامی آبادی کو سخت مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے کیونکہ پینے کے صاف پانی کی دستیابی انتہائی محدود ہو گئی ہے۔علاقے میں پانی کے بحران نے نہ صرف انسانوں بلکہ مویشیوں کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ مقامی لوگ کئی کلومیٹر کا سفر طے کرکے پانی کی تلاش میں نکلنے پر مجبور ہیں جبکہ کچھ دیہات میں سرکاری ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن یہ مقدار ناکافی ثابت ہو رہی ہے۔علاقے کے کئی قدرتی آبی ذخائر جیسے چشمے اور باولیاں جو پہلے سال بھر پانی فراہم کرتے تھے، اب مکمل طور پر خشک ہو چکے ہیں۔ مقامی لوگوںکے مطابق، ماضی میں کبھی اتنی سنگین صورتحال پیش نہیں آئی، لیکن مسلسل بارشوں کے نہ ہونے سے زیر زمین پانی کی سطح بھی تیزی سے کم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے ہینڈ پمپوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔علاقے کے مکینوں نے حکومت اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر پانی کے بحران کو حل کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ علاقے میں پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے اور پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے طویل مدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔خشک سالی کے باعث زرعی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر جلد بارشیں نہ ہوئیں تو آنے والے دنوں میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے غذائی بحران کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق، پانی انسانی اور حیوانی زندگی کے لئے ناگزیر ہے، اور بارشوں کا نہ ہونا علاقے میں ایک بڑے ماحولیاتی بحران کا سبب بن سکتا ہے۔ ماحولیاتی ماہرین اور مقامی افراد نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے اور علاقے میں آبی تحفظ کے لئے عملی اقدامات کرے تاکہ عوام کو اس شدید پریشانی سے نجات مل سکے۔