راجوری //راجور ی ضلع انتظامیہ نے لائن آف کنٹرول پر سرحد پار کی شدید گولہ باری سے متاثرہ بستیوں سے نکالے گئے لوگوں کے لئے خصوصی ریلیف کیمپ قائم کئے ہیں۔سرحد پار کی شلنگ اور جانی نقصان کے بعد راجوری ضلع انتظامیہ فوری طور حرکت میں آگئی ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری ، پولیس ، صحت ، پشو پالن اور دیگر اہم محکموں کے افسروں کے ہمراہ نوشہرہ کے اگلے علاقوں کی طرف روانہ ہوئے تاکہ نوشہر ہ کی اگلے علاقوں سے متاثرین کو منتقل کیا جاسکے ۔ڈی سی راجوری نے کہا کہ نوشہرہ سب ڈویژن میں آج صبح ساڑھے سات بجے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔شدید مارٹر شلنگ آج صبح شروع ہوئی جو سریہ، کھمبا، بھوانی ،کلسیاں، مہان پور،دھناکہ ، گانیاں اور کھوری گائو ں میںپورے دن جاری رہی ۔ یہ تمام دیہات ایل او سی کے دو کلومیٹر رینج میں واقع ہیں۔نوشہرہ اور قلعہ درہال تحصیلوں میں کل 26دیہات مارٹر شلنگ سے متاثر ہوئے جبکہ راجوری ضلع کے مجا کوٹ تحصیل کے 9دیہات میں 3 گھنٹے تک گولہ باری جاری رہی۔ڈی سی راجوری نے کہا کہ سرحد پار کی شلنگ کی وجہ سے دو افراد کی موت واقع ہوئی ہے جن کی شناخت طفیل حسین ولد عبدالستار ، عمر 51برس اور آسیہ بی دختر محمد اسلم ،عمر 13برس کے طور پر ہوئی ہے ۔شلنگ میں تین دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔زیتون بیگم زوجہ حاجی طفیل حسین جو بری طرح زخمی ہوئی ہیں کو علاج و معالجہ کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ راجور ی نے جاں بحق ہوئے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو ریلیف اور مالی معاونت دی۔انہو ںنے کہا کہ شلنگ سے متاثرہ علاقوں سے نکالے گئے لوگوں کے لئے تین ریلیف کیمپ چالو کئے گئے ہیں جبکہ مزید 28 کیمپوں کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ مزید متاثرہ لوگوں کو وہاں رکھا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ 300افراد کو عارضی طور قائم کئے گئے کیمپوں میں رکھا گیا ہے اور ضلع انتظامیہ مختلف محکموں کے تعاون سے انہیں ہر طرح کی بنیادی سہولیات دستیاب کر رہی ہے۔ انہو ںنے کہا کہ مختلف محکموںسے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 120افسروں کو ریلیف کیمپ میں تعینات کیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ ایس ڈی ایم نوشہرہ کے دفتر میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے اور ریلیف اور باز آباد کاری کے کام کو عملایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایم ایل اے نوشہر ہ رویندر رینہ ، ایم ایل سی سریندر چودھری بھی ان علاقوں میں موجود تھے اور وہ ریلیف کے کام میں لوگوں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ اشتراک کر رہے ہیں۔ڈاکٹر شاہد چودھری نے کہا کہ دن بھر جاری رہنے والی شلنگ کی وجہ سے بچائو او رریلیف کارروائیوں میں رکاوٹیں پیش آئین ۔انہوںنے مزیدکہا کہ6 بسوں پر مشتمل ایک فلیٹ کو سہ پہر چار بجے جھانجر علاقے میں بھیج دیا گیا تاکہ متاثرہ 400 افراد کو ریلیف کیمپوں تک منتقل کیا جاسکے ۔علاوہ ازیں 6ایمبولنس گاڑیوں کو بھی کام پر لگایا گیا تاکہ زخمیوں کو وہاں سے منتقل کیا جاسکے ۔ایک موبائیل میڈیکل یونٹ کو نوشہرہ میں تعینات کیا گیا جب کہ ایک اور یونٹ کو اگلے علاقوں میں روانہ کیا گیا۔ڈاکٹر شاہد چودھری نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی بچائو ٹیم پر بھی نونیال سے آگے شلنگ کا اثر پڑا اور لگ بھگ تین گھنٹے تک بچائوکارروائیاں معطل رہیں تاہم دوپہر کے بعد یہ کارروائی بحال ہوئی۔ضلع ترقیاتی کمشنر کے ہمراہ ایس پی اتول ، اے سی ڈی نور عالم کے علاوہ مختلف محکموں کے کئی اعلیٰ افسران بھی تھے۔