عظمیٰ نیوز سروس
نگروٹہ //نوجوان ذہنوں کی پرورش کیلئے پری اسکولنگ کو اہم قرار دیتے ہوئے سینئر بی جے پی لیڈر دیویندر سنگھ رانا نے کہا کہ بچوں کی تقدیر کو تشکیل دینے کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اساتذہ کیلئے حساسیت، مہارت اور صبر اولین شرط ہے۔نگروٹہ میں نوجوان کاروباریوں شیوانی شرما اور وشال شرما کے ذریعہ شروع کردہ پلے وے سکول کا افتتاح کرتے ہوئے دیویندر رانا نے کہا کہ بچوں کی دیکھ بھال اور ہمدردی پری اسکول کی سرگرمیاں کرنے والے اداروں کے فلسفے کی رہنمائی کر رہی ہے۔رانا نے کہا کہ پری سکولنگ کے تصور نے حالیہ برسوں میں پورے ملک میں زور پکڑا ہے اور بچوں کی زندگی کے آغاز میں ہی وسیع تر کینوس پر ان کی نمائش انہیں اسکول کی تعلیم کے ابتدائی سالوں میں اچھی جگہ دیتی ہے۔
دیویندر رانا نے اس پہل کے لئے انتظامیہ کو مبارکباد دی اور انہیں اس عظیم ذمہ داری کی یاد دلائی جو وہ چھوٹے بچوں کی پرورش میں اٹھا رہے ہیں۔رانا نے کہا کہ سیکھنے کا عمل بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی شروع ہو جاتا ہے جبکہ یہ ایک آفاقی سچائی ہے کہ ماں بچے کی پہلی اور بہترین استاد ہوتی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ پری سکولنگ میکانزم ماؤں کی ذمہ داری کو بانٹنے جیسا ہے۔ انہوں نے بچوں کو منفیت سے دوچار کرنے کے خلاف خبردار کیا اور اساتذہ اور والدین کے درمیان قریبی ہم آہنگی پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اپنے سفر کو صحیح راستے پر چلائیں۔انہوں نے کہا کہ اور ٹرینرز کی خلاء کو پر کرنے اور بچوں کی صحت مند گرومنگ کی اضافی کوششوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی پوری کوشش کی جائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان ذہنوں کو مثبت حصول کی طرف ڈھالنا سب سے مشکل کام ہے اور زیادہ تر ذمہ داری اساتذہ پر عائد ہوتی ہے، جنہیں اپنی تقدیر کو تشکیل دینے کے لئے مشنری جذبے کے ساتھ کام کرنا ہوتا ہے۔اپنے خطاب میں بی جے پی لیڈر پیر مشتاق احمد بخاری نے امید ظاہر کی کہ انتظامیہ سازگار ماحول، حفظان صحت، حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنائے گی اور ایسے اسکولوں کو چلانے کے لئے مجاز اتھارٹی کی طرف سے مقرر کردہ اصولوں کو یقینی بنائے گا۔