سرینگر//حریت (گ)،نیشنل فرنٹ، دختران ملت،تحریک مزاحمت،لبریشن فرنٹ ( آر )،ڈےمو کرےٹک پولٹےکل مومنٹ ،لبریشن فرنٹ (ح)، اسلامک پولیٹکل پارٹی ،ووئس آف وکٹمز ،پیروان ولایت اورحریت(جے کے) نے سرینگر کی مرکزی جامع مسجد میں نماز ادا کررہے لوگوں پر فورسز اور پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی مذمت کی ہے۔ حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے جامع مسجد سرینگر کے گردونواح کو فوجی حصار میں تبدیل کرکے یہاں نمازیوں پر نیم فوجی دستوں اور پولیس کی طرف سے پیلٹ فائرنگ اور اشک آور گیس کا استعمال کرنے کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ یہاں کے خرمن امن کو خود اپنی ظالمانہ کارروائیوں سے آگ لگا دیتی ہیں اور عام لوگوں کے خلاف فوجی طاقت کا بے دریغ استعمال کرنے کے بہانے تراش لیتی ہے۔ حریت رہنما نے انتظامیہ کو متنبہ کیاکہ وہ جامع مسجد جیسے عظیم مذہبی مقامات کے تقدس کو پامال کرنے کی گھناو¿نی سازشوں سے اجتناب کرے، بصورت دیگر اس کے جو بھی نتائج برآمد ہوں گے اس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ نیشنل فرنٹ کے نائب چیئر مین الطاف حسین وانی نے جامع مسجد پر پولیس کی یلغار کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی حرکتیں خرمن امن کو آگ لگاسکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جامع مسجد سرینگر کے فرش کو انسانی خون سے تر کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ حکمرانوں کی پالیسی کیا ہے۔فرنٹ نے اس واقعہ میںزخمی ہوئے افرادکے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا ہے۔دختران ملت نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاریخی مسجد ہمیشہ سے فورسزکے نشانے پر رہی ہے۔ایک بیان میں تنظیم کی ترجمان رفعت فاطمہ نے کہا کہ جامع مسجد میں پولیس کارروائی پوری وادی میں جاری بربریت کی ہی ایک کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعات ثابت کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل ہوگئی ہے۔تحریک مزاحمت نے کہا ہے کہ جامع مسجد ہمیشہ سے کشمیری عوام کے مذہبی، سیاسی اور سماجی مزاحمت کی علمبردار رہی ہے اور اس کے منبر و محراب و میناروں سے ہمیشہ حق و صداقت کی صدائیں بلند ہوئی ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر دور کے حکمرانوں کی نظروں میں یہ تاریخی اور عظیم مسجد کانٹوں کی طرح کھٹکتی رہی ہے۔ تحریک مزاحمت کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم زرگر نے مسجد کے اندر شیلنگ کو انتہائی شرمناک اور بزدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے حکام کی بوکھلاہٹ کے سوا کچھ بھی قرار نہیں دیا جا سکتاہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب جامع مسجد کی حرمت کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی ہو بلکہ تاریخ گواہ ہے کہ ہر دور میں نشہ قوت سے مغرور حکمرانوں نے اس کے تقدس اور اہمیت کو زک پہنچانے کی کوشش کی مگر انہیں ہر دور میںناکامی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آیا۔لبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو ، ایڈوکیٹ ایوب راٹھور اور جنرل سیکریٹری وجاہت بشیر قریشی نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف جامع مسجد پر تالے چڑھائے جارہے ہیں اور دوسری طرف نمازیوں پر بلاجواز شدید فائرنگ کرکے اشتعال انگیزی کو ہوا دی جارہی ہے ۔انہوں نے جامع مسجد کے باہر فورسز کی تعیناتی کو بلا جواز اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح مسجد کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے ۔انہوں نے فورسز کی فائرنگ میں زخمی ہوئے افراد کی صحتیابی کیلئے دعا کرتے ہوئے اس واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف عدالت میں کاروائی کا مطالبہ کیا۔ڈےمو کرےٹک پولٹےکل مومنٹ کے جنرل سکرےٹر ی خواجہ فردوس اور ضلع صدر سرےنگر محمد عمران بٹ نے مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ نہتے نمازےوں کیخلاف طاقت اور تشدد کے استعمال کو سرکاری دہشت گردی سے تعبیر کیا ہے ۔لبریشن فرنٹ (ح) چیئرمین جاوید احمد میر اور اسلامک پولیٹکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں نا قابل قبول ہیں۔ووئس آف وکٹمزکے کوارڈی نیٹر عبدالرﺅف خان نے مسجد کے اندر طاقت کے استعمال کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہر جمعہ کو جامع مسجد کے ارد گرد فورسزکے حصار کی وجہ سے یہاں نمازِ جمعہ ادا کرنے والے افراد ذہنی تناﺅ میں مبتلا رہتے ہیں۔ حریت(جے کے) کے کنوینراور مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار، محاز آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو ،ینگ مینز لیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی،تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار اور غلام نبی وسیم نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کے اندر جس طرح سے نمازیوں پر ٹیر گیس شیلنگ کا استعمال کیا گیا وہ انسانی اور مذہبی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔