زاہد بشیر
گول//گول سب ڈویژن میں جہاں لوگوں کے چھتوں پر دوران شب پتھرائو کے واقعات رونما ہورے ہیں وہیں دن دھاڑے نقاب پوش لوگوں کی دہشت سے عام لوگ کافی خوفزدہ ہیں ۔ کئی مہینوں سے گول کے کئی علاقوں میں وقفے وقفے سے لوگوں کی چھتوں پردوران شب نا معلوم افراد کی جانب سے پتھر پھینکنے کے واقعات رونما ہوئے ۔ ایک ڈیڑھ ماہ قبل علاقہ گاگرہ اور ایک ہفتے قبل گول کے متصل سب ضلع ہسپتال کے ملحقہ جات بستیوں میں نا معلوم افراد کی جانب سے دوران شب پتھرائو کے واقعات رونما ہوئے اور لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ۔ شام ہوتے ہی ایک دو گھنٹے تک یہ پتھرائو کے واقعات رونما ہوئے اور اس دوران اگر کوئی شہری باہر نکلتا بھی تو انہیں کچھ دکھائی نہیں دیتا کیونکہ مکی کی فصل اس وقت کافی اونچائی پر ہے جس وجہ سے مکی اور گھاس میں کوئی شخص دکھائی نہیں دیا ۔وہیں آج دوپہر کو علاقہ گوئی میں اس وقت دہشت کا ماحول پیدا ہوا جب گوئی سکول میں زیر تعلیم بچے والی بال کھیل رہے تھے کہ اس دوان بال کھیتوں میں گیا جب بچے بال لانے کے لئے گئے تو وہاں پر مکی میں دو نقاب پوش افراد بیٹے ہوئے تھے اس دوران بچوں کی چیخ و پکار سے یہ افراد بھاگ گئے اور سکولی اساتذہ مقامی لوگوں نے بچوں کو بچایا اور یہ نقاب پوش افراد بھاگنے میں کامیاب ہو گئے ۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مکی میں چھپے نقاب پوش افراد جنہوں نے کالا نقاب اوڑھ کر رکھا تھا اور صرف آنکھیں ہی دکھ رہی تھیں اور کافی نزدیک سے کئی لوگوں نے ان افراد کو دیکھا جو ایک نالے میں گئے اور مکی کی آڑ لیتے ہوئے فرار ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ لوگوں نے بھی پیچھا کرنے کی کوشش کی لیکن وہ روپوش ہونے میں کامیاب ہو گئے جس کے بعد علاقے میں کافی دہشت کا ماحول ہے ۔ لوگوںنے جہاں سوشل میڈیا کے ذریعہ اعلیٰ حکام تک خبر پہنچانے کی کوشش کی وہیں لوگوں کو گھروں میں رہنے ، ہوشیار رہنے بچوں کی دیکھ بھال کرنے کی بھی اپیل کی ۔ لوگوں نے انتظامیہ، اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ نقاب پوش نا معلوم افراد اور پتھرائو کرنے والے لوگوں کا کوئی بندو بست کریں کیونکہ اگر عوام سڑکوں پر نکل آئے گی اور عوام خود پھر ان کے خلاف آواز بلند کر کے ان کے خلاف لڑے گی ۔