سرینگر// تعمیراتِ عامہ کے وزیر نعیم اختر نے سرینگر قاضی گنڈ ہائی وے پروجیکٹ کے پہلے سیکشن کا افتتاح کر کے اسے بہترسڑک رابطوں کے سلسلے کی ایک کڑی قرار دیا ۔ وزیر نے اس موقعہ پر کہا کہ نئی شاہراہ جنوبی کشمیر کو مرکزی کشمیر اور دیگر علاقوں کے ساتھ جوڑنے میں مدد گار ثابت ہو گی ۔ وزیر کے ہمراہ جنگلات اور ماحولیات کے وزیر مملکت ظہور احمد میر ، ڈی سی پلوامہ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے کئی اعلیٰ افسران بھی تھے ۔ 9 کلو میٹر لمبا پہلا سیکشن گالیندر سے لسجن بائی پاس تک مشتمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں تک پہنچنے میں دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور پانتھہ چھوکھ میں ٹریفک جام کے مسئلے پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کئی رکاوٹوں کے باوجود بھی شاہراہ پر کام شدو مد سے جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قاضی گنڈ سے لسجن بائی پاس تک کی شاہراہ کو دسمبر 2017 تک مکمل کیا جائے گا ۔ وزیر نے کہا کہ پروجیکٹ کو دسمبر مہینے تک مکمل کرنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جانی چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے مکمل ہونے سے اقتصادی سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہو گا ۔ نعیم اختر نے کہا کہ اب سرینگر بارہمولہ شاہراہ کو چار گلیاروں والی بنانے سے شمالی کشمیر کو سنٹرل کشمیر کے ساتھ جوڑنے کی طرف توجہ دی جائے گی ۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بنیادی ڈھانچے کے نئے پروجیکٹوں کو تحفظ بخشیں ۔