زبانِ خوش نصیب
اِک تحفہ ہائے انمول ہے یہ شاعری
اِنسان کو بہ جانبِ قُدرت ملا کرے
بعد از مرگ بھی شاعر رہتا ہے باحیات
تاریخ کے سانچے میں وہ اکثر ڈھلاکرے
ودیعت ہوا ہو جسکو میاں ذوقِ شاعری
اِسکو بھی اپنے دور میں درکار ہے رہبر
مجھکو گماں ہے یہ کہ میں رُشدِ نشاطؔ ہوں
میدانِ نظم و نثر میں ہے وہ مرا پیمبر
ہو نہ گر انسان میں ازلناً پندارِ شوق
انسان پھر وہ سیرتاً مانندِ حیوان ہے
چند روزہ اس کا جینا پھر بیکار ہوگیا
انسان پھر وہ نام کا ہی انسان ہے
خالق نے دیئے انسان کو اوصافِ حمیدہ
عاید ہے فرض اُس پہ وہ اُن کو نبھائے
کھیلے وہ اگر اِن سے ہی آنا کنی کا کھیل
اپنی اَنا پہ سمجھو پھر ستم آپ وہ ڈھائے
یکساں مزاج ذہن کا ہونا ہے لازمی
گرمنشۂ خیال کبھی آجائیں سطح پر
اس انقلاب تو سے پھر آتا ہے تبدّل
پھر کیوں نہ بشر ناز کرے اپنی فتح پر
اب بھی زبانِ فاغؔ و میرؔ خوش نصیب ہے
موجود اِسکے درجہاں کروڑ مُحیب ہیں
عظمیٰؔ نے انہیں چھاپ کر شہرتِ دوام دی
کتنے وہ عصرِ حال میں بانصیب ہیں
اِک دوسرے سے اب تلک متعارف نہیں تھے ہم
عظمیٰؔ کی دین ہے کہ اب پہچان ہوگئی
منجملہ ہم آپ کے مشکور ہیں آذرؔ
کاوش یہ تری باعثِ احسان ہوگئی
زمینِ ادب ہی تاج جو تعمیر کر گیا
روئے زمین پہ فرد وہ پھر نامدار ہے
زندہ مثال جسکی آج مہجورؔ و داغؔ ہے
جاوید ان کی آج بھی شانِ بہارہے
کاش ہوتی دیرپا یہ زندگانی دوستو!
آج ہوتی پھر حامدیؔ کے سنگ شعر خوانی دوستو
کیا ملن ممکن دوبارہ آپ سے ہو پھر کبھی
کیا پتہ کتنی ہے باقی زندگانی دوستو
عُشاق کشتواڑی
صدر انجمن ترقی اردو (ہند) شاخ چناب ویلی کشتواڑ
موبائل نمبر؛9697524469
گڑیا
میری گڑیا سیانی ہوئی
کرو اب اس کی سگا ئی
گُڈے کی کمائی ہے کھانی
تلاش گُڈے کی شروع ہوئی
گُڈ ا مانگے ہے بنگلہ گاڑی
گڑیا بولے نہ کرنی سگائی
لا لچی گُڈا تب لگائے دہائی
نہیں چاہیئے اب بنگلہ گاڑی
بس دے دو گُڑیا رانی
دلہن اس کو مدیحہ بنائی
بڑی نرالی شادی ہوئی
گڑیا حکم اپنا چلائی
بھارتی بولی کھاو مٹھائی
مزہ چکھو بہن بھائی
ٹی این بھارتی
نئی دہلی
موبائل نمبرا؛8802254915