تلا شِ وَفا
وہ اک محبت کی نظر ڈھونڈتے شام ہوگئی
حسُن وفا کی تلاش میں زندگی بدنام ہوگئی
دم بھرتے رہے جو وفاؤں کے یہاں ہردم
سرِ بازار وہ چاہت کی زبان ، نیٖلام ہوگئی
اپنے دل کو جو دیتا رہا میں تسّلی ہر بار
خود کو سمجھانے کی ہر ترکیٖب مگر ناکام ہوگئی
پوچھتے ہیں لوگ ، یہ کیا حال بنایا ہے اپنا
کسی بے وفا کے لئے، دیوانگی انعام ہو گئی
تھم نہ جائے لبوں پر اُس بے درد کا ذکرِ خیر
ہم تو تنہاؔ بس رہ گئے اور وہ گُمنام ہوگئی
قاضی عبدالرشید تنہاؔ
چھانہ پورہ، سرینگر
موبائل نمبر؛7006194749
نظم
میرے ڈیڈی
تم ہر بار کہتے تھے
کبھی آنا فرصت سے ۔
ایک دو شب ٹھہر جانا
میں کچھ باتیں بتائوں گا
کچھ میٹھا کھلائوں گا۔
دیکھو ڈیڈی میں آئی ہوں
کچھ سپنے سنگ لائی ہوں۔
ایک مہینے سے بیٹھی ہوں
آپ کیوں گھر نہیں آتے
کہیں بھی نظر نہیں آتے
عدیم الفرصت ہو تم
یا ناراض ہو مجھ سے۔
یہ بھی معلوم ہوگا ہی
ہم تم کو یاد کرتے ہیں
اتنا یاد کرتے ہیں
کہ خود کو بھول جاتے ہیں
روحی جان
نوگام سرینگر،کشمیر