رہینگے بعد میرے جو
اُنہیں کچھ تو بتانا ہے
زمیں پر اب بھی میرا کچھ متاعِ آب و دانہ ہے
ہے مہلت جب تلک آذرؔ! اِسے تو میں نے کھانا ہے
نہ ہونگے بعدِ مُردن پھر شمارِ خلق ہم مطلق
یہ دُنیا دارِ فانی ہے یہاں کس کا ٹھکانہ ہے
خیالؔ و حامدیؔ آزادؔ عدم میں محوِ نغمہ ہیں
اِسی بزمِ طرب میں اب مجھے عُشاقؔ جانا ہے
زمیں پہ رہتے رہتے میں ابھی بھی خام صورت ہوں
خوشا! پھر جا کر کے صحبت سے اماں کچھ فیض پانا ہے
نشاطؔ و نورؔ، منشاؔ بھی وہیں پر ہی کہیں ہونگے
اُنہیں بھی میں نے کاوش سے مقررہ جاپہ لانا ہے
تلاشوں کے سفر میں گر ملے طالبؔ بھی اتفاقاً
شبابؔ اور نازکیؔ سے پھر اُسے حلقاً ملانا ہے
زبانِ داغؔ کے شیدا جو یکجا آن بیٹھیںگے
اِسی بزمِ سُخن میں پھر علامہؔ کو بھی لانا ہے
عدم میں دیدنی ہوگی حدودِ شوق کی وسعت
کہیںگے اہلِ ارواح پھر یہ عُشاقؔ اِک دیوانہ ہے
زمین سے تاعدم آذرؔ یہی اِک تذکرہ ہوگا
یہ بہادر شاہؔ کی دہلی ہے یہی لکھنو پرانا ہے
بجانب سفرِ آخر پہ رواں عُشاقؔ ہوں لیکن
رہیں گے بعد میرے جو اُنہیں کچھ تو بتانا ہے
عُشاق ؔکشتواڑی
کشتواڑ، جموں
موبائل نمبر؛9697524469
کرب
سبھی کی عمر کا ہم عمر ہوں میں
کس کس کی یاد کا سنگیں چہرہ بنائوں ۔
میرے کچے ہنر کی پکنے لگی ہے خاک
آفات سے
ناتمامی کے دور میں ہیں
میری زمیں کے چاک۔
چھلک گئے ہیں مرے رشتے مرے پیمانے سے
کسک گئی ہے شام مرے سرہانے سے۔
سفاک غمِ ہستی بے تکان
ہوا کی سیڑھیوں سے ہو کر اترتا ہے
اور زیست کے فسوں زار میں سما جاتا ہے۔
مگر میرے یہ سب زخم اپنی تابانی سے
کھولتے ہیں خامشی کی کتاب
اور سمیٹتے ہیں رخصتوں کے سراب ۔
یہی اندمال ہے
یہی جینے کا سوال ہے۔
طارق علی میر
ڈورو شاہ آباد، اننت ناگ
موبائل نمبر؛7006452955
طلبِ پناہ
بار اِلٰہا معاف کردے بخش دے ہر اِک خطا
گر تو چاہے گا سزا دے ہے تقاضا عدل کا
تُو ہی رکھتا دور ہم سے ہے گناہوں کی سزا
وہ تیری معافی طریقہ ہے تیرے احسان کا
سربہ سجدہ ہورہے ہیں شرط ہے تیری رضا
ہے نجات ممکن کہاں تیری بخشش کے بنا
تو ہی سُنتا ہے بندوں کی توہی ہے حاجت روا
عاجز و مفلس کو کردے تو ہی آبِ ثروت عطا
یہ بندہ بھی عاجزی سے تیرے دَر پہ آگیا
تُو نے پل میں ہر خوشی سے میرا دامن بھر دیا
جو بھی مانگا سر جُھکا کے تیرے در سے مل گیا
تجھ سے ہی فریاد کرکے فیض حاصل کرلیا
ہر خوشی غم میں مظفرؔ کررہا ذکرِ خدا
اِسم اعظم ہے مریضوں کے لئے صحت و شفا
حکیم مظفر حسین مظفرؔ
باغبان پورہ لعل بازار سرینگر
موبائل نمبر؛9622171322
یک طرفہ محبت
دور ہوں میں تجھ سے تیری محبت یک طرفہ
تو ہی ہے تیرے سوا کوئی نہیں
تو ہی مجھ کو چاہتا ہے
تو ہی مجھ کو کھلاتا ہے
تو ہی مجھ کو پلاتا ہے
تیرا سایہ نہ ہوتا میں
تو خاک میں خاک ہوتا۔
تیری یک طرفہ محبت بھی نعمت ہے
میں دور چلا جاتا ہوں
تو مجھے واپس بلا لیتا ہے
میں مصیبت میں پھنس جاتا ہوں
تیری رحمت جوش میں آتی ہے
یکتائی ہے تیری رحمت میں
میرے عیبوں پہ پردہ ڈال کر
خوش وخرم کر دیا
یہ آزمانا بھی تیرا یک طرفہ محبت ہے۔
تیرے سوا میں کچھ بھی نہیں
ذرے ذرے پہ قادر ہے تو ہی
تیری یک طرفہ محبت
کا اگر یہ سہارا نہ ہوتا
تیرے جلووں کا یہ نظارہ نہ ہوتا
کیا پتہ میں کہاں سے کہاں ہوتا
تیرے سوا اب کوئی چارہ نہیں
میرے مولا تجھ سا کوئی
پیارا نہیں ۔۔ پیارا نہیں ۔۔ پیارا نہیں
سبدر شبیر
اوٹو اہربل کولگام موبائل نمبر؛9797008660
ایک تجویز
غم کی یہ لمبی شام ہے
ہر طرف سے یہ ناکام ہے
میرا ہر خواب ادھورا رہ گیا
ہر طرح کی کسک یوں ہی سہہ گیا
مگر اپنے پورے ہوش و حواس میں
روشن فردا ہو اِس آس میں
میں یہ دل سے اقرار کرتا ہوں
میں تیرا اعتبار کرتا ہوں
تیرا ہی انتظار کرتا ہوں
صرف تجھ سے پیار کرتا ہوں
کیا تم بھی مجھ سے پیار کروگی
میرے ساتھ رہنا تم گوار کروگی
تیرے لئے میں خاص رہوں
صرف تیرے آس پاس رہوں
اک بار تو آزما لے مجھے
یار ! ذرا اپنا بنا لے مجھے _
معراج نذیر
ریشی پورہ، زینہ پورہ،شوپیان،کشمیر
[email protected]
موبائل نمبر؛917889562643