ڈائری کا ایک صفہ
ہوائیں خوشبو دار کبھی تھیں
اب کے ہوگئی ہیں زہریلی ،
سیاہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کثیف
جہاں پرندے کو چونچ مارنی تھی
وہاں وہ اپنے پیر مار رہا ہے
جہاں اسے قے کرنی تھی
وہاں وہ چاٹ رہا ہے
دُھند اور اگیان
دلوں میں، آنکھوں میں
لہو میں تیر رہا ہے
ساعتیں خوف کی
موت کی
سروں پر ناچتے چیل اور گِدھوں کی
اِک سیاہ آسیب کی زَد میں انسان
جس نے کہا تھا کبھی
میں لے آئوں گا تمہارے لئے
ریس کا سفید حسین گھوڑا
دعائیں کرنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( کہہ کر وہ چلا گیا )
ہم نے دعائیں تو کیں
رات دن۔۔۔۔لمحہ لمحہ
پر نہیں کر سکے چھت میں کوئی سوراخ
وہ لوٹ کے تو آیا
مگر خالی ہاتھ۔۔۔۔۔۔!
مشتاق مہدیؔ
مدینہ کالونی ، ملہ باغ۔سرینگر
موبائل نمبر؛8419072053
احساس
اے ننھی سی تتلی
کتنا غرور ہے تجھے
اپنی اُڑان پر۔
اپنے خوشنما پروں کو
پھیلا کر کتنا ہنس رہی ہے۔
تجھے ذرا بھی احساس نہیں
تو بھی انہی پھولوں کی طرح
بہت نازک ہے۔
کوئی ہوا کا جھونکا
اگر تجھ کو چُھولے
ان پھولوں کی طرح
تو بھی بکھر جائے گی۔
روحی ؔجان
نوگام ، سرینگر
موبائل نمبر؛9906940144