سرینگر// تحریک حریت نے مختلف جیلوں اور پولیس تھانوں میں نظر بند حاجی محمد رستم بٹ ،محمد شعبان ڈار ،محمد شعبان خان ،عبدالخالق ریگو، بشیر احمد صوفی ، خالد حسین ،شوکت احمد ڈار ،توصیف احمد ،محمد امین پرے ،ماسٹر علی محمد ،عبدالمجید پرے،شکیل احمد بٹ اور محمد رفیق تانترے کی بگڑتی ہوئی صحت کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ جان بوجھ کر نظر بندوں کو موت کے منہ میں دھکیل رہی ہے اور بیماروں کا خاطر خواہ علاج کرنے میں غفلت اور لاپرواہی برت رہے ہیں ۔موصولہ بیان کے مطابق75سالہ حاجی محمد رستم بٹ کو سوپور پولیس نے گزشتہ سال ایجی ٹیشن کے دوران گرفتار کرلیا اور اس دوران ان کے والد بھی فوت ہوئے لیکن انہیں ان کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ۔بیان کے مطابق موصوف اس وقت کوٹ بلوال جیل میں بند ہیں اورعدالت سے پی ایس اے کالعدم ہونے کے باوجود انہیں رہا کرنے کے بجائے ایک بار پھر پی ایس اے کے تحت جیل بھیج دیاگیا ۔بیان کے مطابق موصوف فشار خون(بلڈ پریشر) ،ذیابطیس اور آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔اس دوران پیر کو جب انہیں بارہ مولہ علاجہ و معالجہ کیلئے لایا گیا تو ان کے پتہ(gallbladder) میں پتھری پائی گئی اور معالجین نے اوپریشن کا مشورہ دیا۔ادھر لواحقین کو ان کی صحت کے بارے میں تشویش لاحق ہے ۔ تحریک حریت نے مٹن جیل میں نظر بندوں کے ساتھ جیل حکام کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کو جیل مینول کے مطابق سہولیات میسر نہیں ۔