سرینگر//نرسوں کے عالمی دن کے موقعہ پر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ کشمیر میں کام کرنے والی نرسوں میں تربیت کی کمی ہے جس کا اثر نرسوں کی طرف سے مریضوں کو دئے جانے والے علاج و معالجے پر پڑتا ہے۔ ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارلحسن نے کہا کہ مرد یا خواتین نرس کتنی قابل ہے تاہم وہ تب تک اچھی نرس ثابت نہیں ہوسکتی جب تک نہ وہوہ مریضوں کی دیکھ بال میں توجہ نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمدردی نرسوں کا ہتھیار ہوتا ہے اور انہیں مریضوں کے جذبات کا خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مرد ہویا خواتین نرس میں ہمدردی، حساسیت اور مریض کی خدمت کرنے کا جوش موجود ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مریض نرسوں کی محنت ، قناعت اور پروفیشنل طریقے سے مریض ٹھیک ہوتے ہیں اور یہ نرس کی محنت ہی ہوتی ہیں جو مریضوں کو بہتر بناتی ہے۔